فرانزک اور مالیکیولر لیبارٹری جامشورو کیجانب سے مقتول صحافی عزیز میمن کی ڈی این اے رپورٹ جاری کر دی گئی رپورٹ ڈاکٹر اکبر قاضی, ڈاکٹر حسن سومرو, ڈاکٹر علی محمد اور رضوانہ خانزادہ کی صحیح سے جاری کی گئی صحافی عزیز میمن کو ایک سے زائد افراد نے مل کر مارا, ڈی این اے رپورٹ میں ایسا انکشاف سامنے آیا ہے کیونکہ مزاحمت کے دوران مختلف افراد کے اجزاء مقتول صحافی کے ناخن میں پائے گئے ہیں صحافی عزیز میمن کا ناخن ڈی این اے کیلئے بھیجا گیا تھا جس میں مختلف ملزمان کے شواہد ملے ہیں ملزمان کے ڈی این اے مشترک ہونے پر قاتل سامنے آسکیں گے واضح رہے کہ مقتول صحافی عزیز میمن قتل کیس کی تحقیقات جے آئی ٹی کررہی ہے دس رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے۔سربراہ ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن ہیں 7مارچ کو بنائی گئی جے آئی ٹی نے 15روز میں وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کرنا تھی صحافی عزیزمیمن کی دوبارہ پوسٹ مارٹم کیلئے 15مارچ کو قبرکشائی کی گئی تھی اور ڈی این اے کیلئے اجزاء لئے گئے تھے مقتول صحافی عزیز میمن کو 16فروری کو محراب پور میں بیدردی سے قتل کیا گیا تھا جس کی نعش گودو نہر سے ملی تھی صحافی کے قتل کا مقدمہ گرفتار کیمرہ مین سمیت چار نامعلوم ملزمان پر داخل ہے مقتول صحافی عزیز میمن کے بھائی انجینئر حفیظ الرحمان میمن نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ڈی این اے رپورٹ سامنے آنے کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ صحافی عزیزمیمن کو قتل کیا گیا ہے ۔۔۔ دریں اثنا پی ایف یوجے نے کے ٹی این نیوز کے صحافی عزیز میمن کے قتل میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار ، نائب صدر لالہ اسد پٹھان اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ عزیز میمن کے ابتدائی قتل کی رپورٹ میں رسوخ ملنے کے بعد ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔پی ایف یو جے اور عزیز میمن کے لواحقین کے مطالبے پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ نے ثابت کیا کہ کچھ طاقتور نامعلوم افراد کے کہنے پر اسے بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ عزیز میمن ، اس کے قتل سے قبل ایک ویڈیو پیغام میں کچھ عناصر کی نشاندہی کرچکا تھا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔پی ایف یو جے کی قیادت نے سندھ حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر ایک ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں عدالتی کمیشن تشکیل دے اور کمیشن کی نگرانی میں قاتل کے مقدمے کی سماعت کے علاوہ پورے واقعے کی تحقیقات کرے۔
صحافی کو ایک سے زائد افراد نے قتل کیا، ڈی این اے رپورٹ
Facebook Comments