صحافی کی ضمانت کیلئے درخواست دائر۔۔
صحافی و شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کے بعد اب ان کی ضمانت کیلئے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔نیوز کے مطابق گزشتہ کئی روز تک لاپتہ رہنے والے شاعر احمد فرہاد کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر عدالت نے پولیس سے کل ریکارڈ طلب کر لیا ہے ،درخواست ضمانت سید ذوالقرنین نقوی ایڈوکیٹ نے دائر کی۔ دوسری جانب مظفرآباد میں 13 مئی کو ہونے والے واقعات کے خلاف درج ایف آئی آر میں احمد فرہاد بھی شاملِ تفتیش کر لیا گیا ہے ،پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ احمد فرہاد نے 13 مئی کے واقعات کے بعد اپنے وی لاگ میں غلط معلومات پھیلائیں،احمد فرہاد کے وی لاگ پر دشمن ملک بھارت نے پراپیگنڈا کیا، احمد فرہاد نے ایکشن کمیٹی کےاحتجاج کے دوران ہونی والی اموات کے متعلق غلط اعداد و شمار ظاہر کیے۔ 13 مئی کو ہونے والی ایف آئی آر 24 نیوز نیوز نے حاصل کر لی ، احمد فرہاد اس وقت مظفرآباد پولیس کی تحویل میں ہیں،احمد فرہاد 15 دن قبل اسلام آباد سے لاپتہ ہو گے تھے۔دوسری جانب احمد فرہاد کی اہلیہ سیدہ عروج زینب کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عہدیداروں کو خود پر ہونے والی تنقید برداشت کرنا سیکھنا ہوگا۔یادرہے کہ احمد فرہاد کئی دنوں سے لاپتہ تھے اور گزشتہ روز عدالت میں اعتراف کیاگیا کہ وہ گرفتار ہیں ۔ عروج زینب نے بتایا کہ’ جب ہمیں پتہ چلا احمد فرہاد دھیر کوٹ تھانے میں ہیں تو ہم وہاں گئے، لیکن وہاں ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا گیا، ہمارے اصرار کرنے پر انہوں نے بتایا کہ احمد فرہاد کو مظفر آباد ٹرانسفر کیا ہے، احمد فرہاد 18 سال کی عمر سے اسلام آباد میں موجود ہیں، مجھے تو سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کیسے ایک شخص کشمیر آکر ڈکیتی اور قتل کرے گا۔ مجھے پتہ ہے کہ میرے شوہر پر جھوٹے مقدامات بنائے گئے ہیں، لیکن مجھے امید ہے کہ ہم اس مسئلے کا حل نکال لیں گے‘۔عروج زینب کا مزید کہنا تھا کہ’ میں چاہوں گی کہ ایک لارجر بینچ بننا چاہیئے، مجھے کورٹ پر پورا بھروسہ ہے اور میں مطمئن ہوں کہ ہم نے فرہاد کو ایک آئینی طریقے سے بازیاب کروایا ہے، میں اعلیٰ حکام سے کہوں گی کہ ایسے مقدمات ان پر بنائے جاتے ہیں جو ضمیر کی آواز کو سناتا ہے، جو بےآوازوں کی آواز بنتا ہے، ہر دور میں کوشش کی جاتی ہے کہ ایسی آوازوں کو دبایا جائے۔ لیکن آپ لوگوں کو اب اس روایت کو ختم کرنا ہوگا اور خود پر ہونے والی تنقید کو برداشت کرنا سیکھنا ہوگا‘۔