خصوصی رپورٹ۔۔
کراچی کے علاقے کورنگی میں اسٹریٹ کرمنلز کا تو راج تھا ہی اب گاڑیاں چھیننے والے بھی گلی کوچوں سے گاڑیاں چھیننے لگ گئے۔۔ پیر کی صبح کورنگی اللہ والا ٹاؤن میں کے یوجے دستور کے عہدیدار اور سینئرکرائم رپورٹر عاصم بھٹی کے گھر کے نیچے سے دو مسلح ملزمان ان کے دوست کی ٹویوٹا کرولا کار ماڈل دوہزار بارہ چھین کر لے گئے۔ملزمان نے دو موبائل فونز بھی چھینے۔۔عاصم بھٹی کے مطابق وہ ڈیڑھ ماہ قبل چھینی جانے والی کار بلوچستان کے ضلع اوتھل سے ریلیز کرانے جارہے تھے، گھر آنے والے دوست کو کارکی چابی دی تھی کہ وہ گاڑی موڑ لے اسی دوران ڈاکو آگئے، عاصم بھٹی کے مطابق واردات کے 22منٹ بعد پولیس پہنچی تو پولیس نے پہلے نصیحت کی اور کہا کہ اللہ کا شکر کرو جان بچ گئی گاڑی کا کیا دوبارہ آجاِے گی مکینوں کے مطابق اللہ والا ٹائون میں لوٹ مار کی وارداتیں معمول ہیں ۔۔عاصم بھٹی گزشتہ ماہ تک ہم ٹی وی۔سے وابستہ تھے آج کل نوکری کی تلاش میں ہیں۔۔دریں اثنا کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن نے اپنے رکن عاصم بھٹی کی گن پوائنٹ پر گاڑی چھینے جانے کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔۔اپنے ایک بیان میں کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ عاصم بھٹی کے مطابق پولیس کو واقعے کی اطلاع دی لیکن پولیس 22 منٹ بعد پہنچی۔ جائے وقوعہ پر پہنچنے والی پولیس ٹیم نے رکن سی آر اے کو یہ کہہ کر خوفزدہ کرنے کی کوشش کی کہ اللہ کا شکر ادا کرو کہ جان بچ گئی۔ پولیس ٹیم کا یہ بیان اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ کراچی پولیس اسٹریٹ کرمنلز سے نمٹنے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔ سی آر اے ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن سے مطالبہ کرتی ہے کہ اسٹریٹ کرائمز سے نمٹنے کے نمائشی اقدامات کر کے داد بٹورنے کے بجائے عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے شہریوں کو جان و مال کا تحفظ فراہم کیا جائے۔ رکن سی آر اے کی چھینی گئی گاڑی کی ریکوری اور اس واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔
دوسری جانب رات گئے کراچی کے علاقے نارتھ کراچی پاور ہاؤس کے قریب سیکٹر فائیو آئی میں پولیس مقابلے کے دوران تین بدنام زمانہ کارلفٹرز مارے گئے۔۔تفصیلات کے مطابق وھیکل لفٹنگ کی وارداتوں کو روکنے کے لئے کی گئی نا کہ بندی کے دوران اے وی ایل سی سے پویس مقابلہ کے دوران دو طرفہ فا ئرنگ کے نتیجے میں کرا چی پولیس کو انتہائی مطلوب تین بدنام زمانہ کار لفٹر ملزمان ڈیسنٹ ہا ئٹس، سیکٹر فا یؤ آئی نارتھ کراچی کے قریب پولیس مقابلہ میں ہلاک ہو گئے جبکہ دوسری نا معلوم کا ر میں سوار دو ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔جن سے بیکن ہا ؤس اسکول نزد نیپا چورنگی سے آج ہی چھینی ہو ئی ایک کار، تین پستول، ایک جیمر،مختلف جعلی نمبر پلیٹس اور ٹریکر کو نکالنے میں استعمال ہو نے والے مختلف اوزار بر آمدہوئے۔واضح رہے کہ ملزمان نے پیر کے روز ہی کراچی کے مختلف علاقوں سے تین کاریں جن میں سے ایک سینئر کرائم رپورٹر عاصم بھٹی سے، دسری برآمد شدہ کار بیکن ہا ئوس اسکول نزد نیپا چورنگی سے اور تیسری کار شاہراہ فیصل سے چھینی تھی جن کے مدعیان نے ملزمان کو شناخت کر لیا ہے۔ہلاک ملزم جاوید علی بگٹی ولد شاہ گل ، ملزم منظور بگٹی عرف بافا ولد شاہ گل کا بھائی ہے جو کہ گذشتہ دنوں اے وی ایل سی کے پینتیس 35 مقدمات میں گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے ملزم کاریں چھیننے کی متعدد وارداتوں میں مفرور اور اے وی ایل سی کو انتہائی مطلوب ملزم تھا۔دوسرا ہلاک ملزم عنایت اللہ نندوانی دوہزار گیارہ میں اے وی ایل سی کے ہاتھوں گرفتار ہوکرجیل جاچکا ہے، ملزم کاریں چھیننے کی متعدد وارداتوں میں ملوث اور اے وی ایل سی کو انتہائی مطلوب ملزم تھا۔تیسرا ہلاک ملزم دلبر سبزوئی جس کا اصل نام غلام مصطفی ولد غلام رسول ہے، دوہزار نو میں خیر پور میں پولیس مقابلے کے دوران گرفتارہوکر جیل جاچکا ہے۔۔عدم گرفتار مفرور ملزمان اور مزید گاڑیوں کی بر آمد گی کے لئے چھا پہ ما رے جا رہے ہیں۔(خصوصی رپورٹ)۔