لین دین کے تنازع میں دو فریقوں کے درمیان معروف اینکر اور ایک پریس کلب کے عہدیدار کود گئے۔۔ اپنے اثرورسوخ کا استعمال کرتے ہوئے ایک فریق کو فیور دلایا، آئی جی پنجاب سے ملاقات بھی کرادی اور مخالف فریق کے خلاف مقدمہ بھی درج کرادیا ۔۔ تفصیلات کے مطابق سترہ اگست کو لاہور کے سینئر صحافی کے بیٹوں کی اسٹیٹ ایجنسی میں کچھ افراد نے گھس کر توڑپھوڑ کی جس کی اطلاع فوری طور پر تھانہ ڈیفنس سی پولیس کی کی گئی۔۔پولیس کو جب پتہ لگا کہ یہ آپس کے لین دین کا معاملہ ہے تو پولیس نے دونوں فریقوں کو کہا کہ آپس میں بیٹھ کر معاملات طے کرلیں، جس پر سینئر صحافی کے بیٹے رضامند ہوگئے لیکن فریق دوم نے تھانے سے نکلتے ہی تیور بدل لئے اور دھمکانا شروع کردیا، سینئر صحافی کے چھوٹے بیٹے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں جس پہ ہم دوبارہ پولیس اسٹیشن گئے تو ایس ایچ او وجیہہ الحسن نے نہ صرف مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا بلکہ چھوٹے بھائی کو بےعزت کرکے نکال دیا۔۔ دوسری جانب فریق مخالف نے اے آر وائی نیوز میں کام کرنے والے اینکر کی مدد سے نہ نہ صرف مقدمہ درج کرادیا بلکہ آئی جی پنجاب سے ملاقات بھی کرلی۔۔لاہور کے سینئر صحافی اور ان کے بیٹوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، فیاض الحسن چوہان،اور آئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ تھانہ ڈیفنس پولیس کے رویہ کا نوٹس لیا جائے اور فوری انصاف فراہم کیاجائے۔۔
