سکھر کے سینیئر صحافی کے ٹی این کے بیورو چیف شہید جان محمد مہر کے قتل کے خلاف پی ایف یو جے کی ملک گیر کال پر کراچی یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے سے صحافتی تنظیموں کے علاؤہ سول سوسائٹی اور محنت کش تنظیموں کے رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شہید جان محمد مہر کے تمام قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے ، ایس ایس پی سکھر کو جے آئی ٹی سے بلا تاخیر الگ کیا جائے اور سکھر پولیس کے مشکوک کرداروں شہید جان محمد مہر کے ورثاء کو دھمکیاں دینے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ احتجاجی مظاہرے سے پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی نائب صدور شہر بانو سعید جان بلوچ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر اعجاز احمد جنرل سیکریٹری عاجز جمالی ، کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی سیکریٹری شعیب احمد پاکستان ایسوسی ایشن آف پریس فوٹو گرافرز کے جمیل احمد سینئر صحافی مقصود یوسفی کے ٹی این کے بیورو چیف وحید راجپر کاوش کے رشید میمن عورت فائونڈیشن کی ڈائریکٹر مہناز رہنما مزدور رہنما ناصر منصور اور دیگر نے خطاب کیا۔ پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی نے اعلان کیا کہ بہت جلد آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ جس کے تحت سکھر یا آئی سندھ کے دفتر یا پھر اسلام آباد میں دھرنا دیا جائے گا حکومت اور پولیس کو الٹی میٹم دیتے ہیں کہ بلا تاخیر جان محمد مہر کے تمام قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ صدر کے یو جے نے شہید جان محمد کے ورثاء کے لیئے فوری مالی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔ مظاہرین نے کے ٹی این انتظامیہ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ ادارے کی جانب سے جان محمد مہر کے ورثاء کے لیئے مالی مدد کا اعلان کیا جائے۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ بہت جلد تمام صحافتی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کا اجلاس بلا کر مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے گی کیونکہ سکھر کا علاقہ پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے جہاں تمام صحافی غیر محفوظ ہیں۔ مطالبہ کیا گیا کہ امداد پھلپوٹو شاہد کامران اور دیگر کے خلاف جھوٹے مقدمات ختم کیئے جائیں۔
صحافی کے قتل کے خلاف کراچی میں صحافیوں کا احتجاج۔۔
Facebook Comments