سی سی پی او لاہور فیاض احمد نے کہاہے کہ لاہور پریس کلب کے باہر قتل ہونے والے صحافی حسنین شاہ کے کیس کو ٹریس کر لیا گیاہے ، مقتول صحافی حسنین شاہ اورعامربٹ میں رقم کاتنازع تھا،عامربٹ نےبھائی سےمل کرحسنین شاہ کےقتل کامنصوبہ بنایا۔ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق گرفتار ملز م نے عامر بٹ کے کہنے پر شوٹر کو پانچ لاکھ کے عوض ہائیر کیاتھا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز فیاض احمدکاکہناتھاکہ ہم سب سےپہلےملزم حیدرشاہ تک پہنچے،عامربٹ کےبھائی اور دوشوٹرزکوبھی جلدگرفتارکرلیں گے ، حسنین شاہ کوقتل کرنےکیلئےشوٹرزکاانتظام کیاگیا،تفتیش شفاف ہوگی،کسی سےرعایت نہیں کی جائےگی۔ڈی آئی جی آپریشنزنےبتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے نے پولیس کو ملزمان کو ٹریس کرنے کا ٹاسک دیا، قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے زیر استعمال گاڑی اور اسلحہ کو برآمد کیا، صحافی حسنین شاہ کےقتل میں ملوث چارملزمان کو گرفتار کرلیا گیا،گرفتارملز م نےعامر بٹ کےکہنےپرشوٹر کو پانچ لاکھ کے عوض ہائیر کیا،ملزم اورصحافی کے لین دین کےمعاملےمیں تلخ کلامی ہوئی تھی۔ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔سی سی پی او لاہور فیاض احمد دیو نے پولیس لائنز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صحافی حسنین شاہ کا مرکزی ملزم عامر بٹ اور اس کے بھائی شاہد بٹ سے لین دین کا تنازع تھا، عامر بٹ نے بھائی سے مل کر حسنین شاہ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور فرحان شاہ کے ذریعے شوٹر منگوائے۔پریس کانفرنس میں ڈی آئی جی ڈاکٹر عابد، ایس ایس پی مستنصر فیروز، ایس ایس پی انویسٹی گیشن عمران کشور اور ایس پی سٹی حفیظ بگٹی بھی سی پی او لاہور کے ہمراہ موجود تھے۔سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ اللّٰہ کے فضل سے قلیل وقت میں حسنین شاہ کے قاتلوں تک پہنچ گئے، پہلے حیدر شاہ اور امجد پاشا کو گرفتار کیا، جن کی نشاندہی پر مرکزی ملزم عامر بٹ کو حراست میں لیا گیا ،شاہد بٹ اور دونوں شوٹرز بھی جلد گرفتار کر لیں گے۔ فیاض دیو نے بتایا کہ شفاف طریقے سے تفتیش کرتے ہوئے کسی سے رعایت نہیں برتی جائے گی۔
