راولپنڈی اسلام ؑآباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام صحافی اسرار راجپوت کیخلاف بدنیتی پر مبنی اندراج مقدمہ کے معاملے پر نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، مظاہرین نے راولپنڈی پولیس کی جانب سے صحافی اسرار احمد راجپوت کیخلاف انتہائی سنگین دفعات کے تحت درج مقدمے کو آزادی اظہار رائے پر سنگین حملہ قرار دیا، مقررین نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کی بروقت مداخلت اور مقدمے کے اخراج میں کلیدی کردار ادا کرنے پر تحسین پیش کی ، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق سیکرٹری پی ایف یوجے ناصر زیدی نے کہا کہ ہر عہد میں صحافیوں نے حق اور سچ کی آواز بلند کرتے ہوئے جبر کا سامنا کیا ہے اور آئندہ بھی حق اور سچ کا پرچم بلند کرنے کی قیمت ادا کرتے رہیں گے، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر آر آئی یو جے طارق ورک نے کہا کہ ہم ازادی صحافت پر کوئی انچ نہیں آنے دینگے، صحافی اسرار راجپوت پر قائم مقدمہ بدنیتی پر مبنی تھا ، سیکریٹری آر آئی یو جے آصف بشیر چودھری نے کہا کہ صحافیوں کو سوشل میڈیا پر بھی اسی قدر محتاط ہونا چاہیے جس طرح نیشنل میڈیا پر محتاط رہتے ہیں ۔ صدر نیشنل پریس کلب اظہر جتوئی نے کہا کہ صحافی اسرار راجپوت کیخلاف قائم بدنیتی پر مبنی مقدمے سے رہائی حق سچ کی فتح ہے، ہم اپنے قائد افضل بٹ کے سلوگن ایک پر حملہ سب پر حملہ کو لے کر اگے چل رہے ہیں۔ سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیر علی نے کہا کہ صحافی اسرار راجپوت پر قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ایف ائی آر درج کی گئی جو کہ انتہائی قابل مذمت و شرمناک ہے، سابق صدر نیشنل پریس کلب انور رضا نے کہا عدالت نے صحافی اسرار راجپوت کے خلاف قائم مقدمے کی نوعیت دیکھتے ہوئے مقدمے کو خارج کیا اور رہائی دلائی، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کا یہ خاصہ ہے کہ جب بھی ہمارے کسی ساتھی پر اس قسم کی مشکلات آتی ہیں تو اس ساتھی کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔ مظاہرے سے اسرار راجپوت نے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے صحافتی برادری کا شکریہ ادا کیا۔۔۔