hatak izzat qanoon ki tashreeh zarori hai

صحافی کے خلاف ایف آئی اے کو کارروائی سے روک دیاگیا۔۔

لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو سینئر صحافی قاضی طارق عزیز کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روکنے کا حکم دے دیا۔سینئر صحافی قاضی طارق عزیز نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ وہ لینڈ مافیا کے خلاف عام آدمی کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔سرکاری محکموں اور افسروں کی کرپشن کو بے نقاب کرنےاور عام آدمی کے حقوق کی آواز بلند کرنے پر انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کےسابق سینئر نائب صدر غلام مرتضیٰ چوہدری اور ایڈوکیٹ سید عمیر عباس بخاری نے جسٹس محمد طارق عباسی کی عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل لاہور کے ایڈیشنل ڈائریکٹر اور انسپکٹر وقاص رضوان کنگز ٹاؤن اور الکبیر ڈویلپرزکے مالک چوہدری اورنگزیب سے مل کر جھوٹی درخواست پر قاضی طارق عزیز اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔قاضی طارق عزیز کو کہا جا رہا ہے کہ وہ لینڈ مافیا چوہدری اورنگزیب کے خلاف ہائیکورٹ میں کیس واپس لے ورنہ ان کو اہل خانہ سمیت جان سے مار دیا جائے گا۔ان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے اور انسپکٹر رضوان مختلف اوقات میں آکر دھمکاتے ہیں۔درخواست گزار نے عدالت عالیہ سے استدعا کی ایڈیشنل ڈائریکٹر اور انسپکٹر وقاص رضوان کو بلیک میل کرنے،ہراساں کرنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے سے روکا جائے۔انہوں نے یہ بھی استدعا کی کہ ایف آئی اے کو حکم دیا جائے کہ وہان کے خلاف کسی بھی طرح کےغیر قانونی اقدام سے باز رہیں۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عدالت ڈی جی ایف آئی اے اور ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہورکو حکم دے کہ وہ اس سارے معاملے کی انکوائری کریں اور ایڈیشنل ڈائریکٹر اور انسپکٹر وقاص رضوان کے خلاف کارروائی کریں۔۔انہوں نے یہ استدعا بھی کی ایف آئی اے کو  لینڈ مافیا چوہدری اورنگزیب اور ناصر مجید کیخلاف کارروائی کا بھی حکم دیا جائے ۔جسٹس محمد طارق عباسی نے سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ قاضی طارق عزیز کے خلاف کسی بھی قسم کی غیر قانونی کارروائی سے باز رہیں۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے اور انسپکٹر وقاص رضوان صحافی اور ان کے اہلخانہ کو بلیک میل کر سکتے ہیں نہ ہراساں۔لہزا کوئ بھی ماورائے آئین اور قانون اقدام فوری روکا جائے۔جسٹس عباسی نے قاضی طارق عزیز کو ہدایت کی کہ اگر وہ ان دونوں افسروں کے خلاف کارروائی اور انکوائری چاہتے ہیں تو وہ ڈی جی ایف آئی اے اور ڈائریکٹر لاہور کو درخواست دے سکتے ہیں

bharam baazian chief editor police ke hatthay charh gya
bharam baazian chief editor police ke hatthay charh gya
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں