sahafi ka qaatil kon?

صحافی کا قاتل کون؟؟

تحریر:: بہزاد سلیمی۔۔

معاشی قتل کے باعث ایک اور صحافی موت کے منہ میں چلا گیا۔۔ اناالله وانااله راجعون۔۔ملک ریاض کی جانب سے بند کیے جانے والے نیوز چینل “آپ نیوز “ اسلام آباد سے مارننگ شفٹ انچارج کے طور پر ملازمت سے فارغ کیے جانے والے سردار جہانزیب اب تک بیروز گار تھے ۔دوسری ملازمت نہ ملنے کی وجہ سے مجبوراً اسلام آباد سے واپس آبائی علاقے بالاکوٹ گئے لیکن کوئی ذریعہ آمدن نہ ہونے کے باعث پریشانیاں وہاں بھی کم نہ ہوئیں ۔ دوستوں کے بقول روزانہ فون کرکے نوکری کا تذکرہ کرتے،کہ جلد روزگار کا کوئی آسرا بن سکے ۔ سردار جہانزیب عیدالاضحی سے پہلے خاندانی پریشانیوں اور  مالی مشکلات سے اس قدر ذہنی دبائو کا شکار ہوئے کہ حرکت قلب بند ہو جانے کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے ۔ وہ تو ابدی نیند سوکر تمام معاشی فکروں سے آزاد ہوگئے لیکن میرے سمیت صحافی برادری اور صحافتی لیڈروں کے لیے بے شمار سوالات چھوڑ گئے جن میں سب سے بڑاسوال یہ ہے کہ سردار جہانزیب کا قاتل کون ہے ؟

آپ نیوز کو اچانک بند کرکے سردار جہانزیب سمیت سینکڑوں صحافیوں ومیڈیا کارکنان کو بیروز گار کرنے والا کھرب پتی سیٹھ ، ملک ریاض ؟؟؟ کروڑوں ملازمتیں دینے کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آکر میڈیا کا گلہ گھونٹنے اور ہزاروں میڈیا کارکنان کو بیروزگار کرنے  والی تحریک انصاف کی حکومت ؟؟؟ یا اپنئ اپنئ انا کے خول میں بند، ذاتی و سیاسی مفادات کے لیے لڑائیوں میں مصروف صحافتی لیڈر؟؟

اگر ہم صحافیوں کے ایک منتخب نمائندہ اور صحافتی لیڈر کی حیثیت سے ، ایمانداری سے اپنے گریبان میں جھانکیں تو سردار جہانزیب اور اس سے پہلے بیروزگاری اور معاشی دبائو کے نتیجہ میں ہارٹ اٹیک سے مرنے والے صحافیوں اور کیمرہ مینوں کے خون کے دھبے ہمارے دامن پر بھی موجود ہیں ، اگر ہم قاتل نہیں بھی ہیں تو سہولت کار ضرور ہیں ۔ صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کے دیرینہ مسائل کے مستقل حل کو یقینی بنانے کے لیے اب ہمیں روایتی طریقے چھوڑ کر ایک واضح  اور ٹھوس قدم اٹھانا ہوگا۔ اس بارے اپنی تجاویز پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سامنے جلد رکھوں گا ۔ اللہ تعالی سردار جہانزیب کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔ اللہ تعالئ ہمیں صحافی برادری کی توقعات پر پورا اترنے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے فیصلہ کن جدوجہد کے لیے ہمت حؤصلہ اور کامیابی دے ۔ (بہزادسلیمی ،  صدر پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن)۔۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں