sahafi ka american sifarat khaane ko do crore dollars har jaane ka notice

صحافی کا امریکی سفارتخانے کو دوکروڑڈالر ہرجانے کا نوٹس۔۔

پشاور کے سینئر صحافی محمود جان بابر نے پاکستان میں امریکی سفارتخانے اورترکش ائرلائن کو اپنے ساتھ روا رکھے گئے سلوک کی بنیاد پر دو کروڑ ڈالر ہرجانے کا نوٹس جاری کیا ہے اورکہا ہے کہ سفارتخانے اور ائرلائن کے غیرذمے دارانہ رویے کی بدولت اسے سخت ذہنی کوفت اور مالی نقصان ہوا۔ گذشتہ روز جاری کئے گئے قانونی نوٹس میں امریکی سفارتخانے، پشاور میں امریکی قونصلیٹ، ترکش ائرلائن اورپاکستانی امیگریشن کو سارے عمل کے لئے ذمے دارٹھہرایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ متاثرہ صحافی اس بات کا حقدار ہے کہ اگلے سات روز میں اسے ہونے والے نقصان کے بدلے معاوضہ ادا کیا جائے اورامریکی سفارتخانہ بطور ازالہ خود ہی نیا ویزہ جاری کرے بصورت دیگر وہ باضابطہ قانونی کاروائی شروع کرنے کا حق استعمال کرسکتا ہے۔ نوٹس کے مطابق محمود جان بابر نے اگست دوہزارسولہ میں پیشہ ورانہ امور کی ادائیگی کے لئے درکار ویزہ آئی ٹائپ حاصل کیا جس پر وہ اگست دو ہزار اکیس تک بار بار سفر کرنے کا حقدارتھا اسی ویزے کی بنیاد پر اس نے رواں سال اکتوبر میں دوبارہ امریکہ جانے اورپہلے کی طرح اب بھی امریکی صدارتی انتخابات کور کرنے کا ارادہ کیا اس مقصد کے لئے اس نے ترکش ائرلائن سے آٹھ سو ستتر امریکی ڈالرز کے ذریعے ریٹرن ٹکٹ خریدا ائرلائن نے باضابطہ طور پر اس کا ویزہ چیک کرنے کے بعد اسے ٹکٹ جاری کیا وہ اسلام آباد سے روانہ ہوا تو امیگریشن کے عملے نے اس کا امریکی ویزہ چیک کرکے اسے جہاز میں سوار ہونے کی باضابطہ اجازت دی اورپچیس اکتوبر کو وہ جہاز اسے ترکی کے شہر استنبول لے گیا جہاں پر چھ گھنٹےکے مزید انتظار کے بعد اسے نیویارک کے لئے اگلی فلائٹ پر سوار ہونا تھا تاہم نیویارک روانگی کے لئے فلائٹ میں سوار ہوتے ہوئے ترکش ائرلائن کے عملے نے اسے روک دیا اور بتایا کہ امریکی حکام نے اس کا ویزہ کینسل کردیا ہے یوں اسے ائرلائن نے واپسی کا ٹکٹ ڈے کر واپس اسلام آباد پہنچا دیا۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس کے ساتھ پیش آنے والے اس واقعے کی تمام تر ذمے داری پاکستان میں امریکی سفارتخانے، ترکش ائرلائن اورپاکستانی امیگریشن پر عائد ہوتی ہے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکہ کی جانب سے متاثرہ صحافی کے پاس ویزے کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا گیا تھا تو اسے باضابطہ طور پر آگاہ کیوں نہیں کیا گیا، ترکش ائرلائن نے اس کا ٹکٹ جاری کرتے ہوئے اسے پاکستان میں ہی کیوں آگاہ نہیں کیا کہ امریکی حکام نے اس قسم کے ویزوں کے حوالے سے کوئی نئی ہدایات جاری کی ہیں اوراسے ٹکٹ جاری کرکے مالی نقصان کیوں پہنچایا اورپاکستانی امیگریشن کے عملے نے اس حوالے سے اگر کوئی ہدایات موصول ہوچکی تھیں تو جہاز پر سوار کیوں ہونے دیا۔نوٹس کے ذریعے ان سب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اپنی اپنی ذمے داریاں پوری کرنے میں غفلت برتنے اورمتاثرہ صحافی کو نقصان پہنچانے پر وہ اس سے معافی مانگیں اور اسے معاوضہ ادا کریں۔

hubbul patni | Imran Junior
hubbul patni | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں