sahafi jan par khel gaya by ubaid awan

صحافی جان پر کھیل گیا۔۔۔

تحریر: عبیداعوان

جمعرات کو گھر سے آفس جاتے ہوئے پہلے ہی کافی لیٹ ہوچکا تھا جب کراچی کے علاقہ ماری پور روڈ پر پرانا ٹرک اڈہ کراس کیا تو آگے ٹریفک جام اور لمبی لائینیں لگی تھیں۔ شام کے پانچ بج رہے تھے خیر کئی منٹ انتظار کے بعد رینگتے رینگتے پیپلزفٹبال اسٹیڈیم سے تھوڑا سے پہلے پہنچا تو اچانک ایک نوجوان ڈرائیور سائیڈ سے آیا اور بولا “جلدی نکال جلدی نکال”  پہلے تو میں کچھ سمجھ نہ پایا اور اس کی جانب دیکھا تو اس نے فرنٹ سیٹ پر رکھے دونوں موبائل فونز کی طرف اشارہ کیا کہ یہ جلدی سے مجھے دے دو، اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی داہنی طرف ہاتھ مارا جیسے کوئی پسٹل وغیرہ نکالنا چاہ رہا ہو۔ مجھے فورا صورتحال کا ادراک ہوا اور اس لڑکے کو دو موٹی موٹی گالیاں دیں اور ڈرائیور سائیڈ کا شیشہ فورا چڑھانا شروع کردیا اور چند فٹ کے فاصلے پر موجود اگلی کار سے اپنی کار ٹکرادی۔ اگلی گاڑی والا فورا گاڑی روک کر غصے میں باہر نکل لڑکے نے دیکھا کہ بھرے ٹریفک میں شکار قابو نہیں آرہا تو فورا بھاگ کھڑا ہوا۔ میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ دن دیہاڑے بھری سڑک پر لٹنے سے بچ گیا۔

اگلی گاڑی کا ڈرائیورجوغصے میں میری جانب آرہا تھا وہ بھی فوری طور پر کچھ سمجھ نہ پایا اور گڑی ٹکرانے پرآگ بگولہ ہورہا تھا تو میں اسے بتایا کہ میرے ساتھ کیا ہوا ہے۔۔ اوسان تھوڑا بحال ہوئے توسوچا پولیس کو اطلاع کروں، پولیس ہیلپ لائن کا نمبر ملایا تو ایدھی سینٹرجا ملا۔ دوسری طرف سے بتایا گیا کہ بھائی صاحب آپ نے 15 کی بجائے 115 ملا دیا ہے۔ خیر کال کاٹ کو دوبارہ ملائی اور پولیس ایمرجنسی ہیلپ لائن کو بتایا کہ ماری پور روڈ اور آئی سی سی آئی پل کے اطراف ٹریفک جام میں عوام کو لوٹنے کی وارداتیں ہورہی ہیں اور میں خود اس کا شکار ہوتے ہوتے بچ گیا۔ انہوں نے کمپلین نوٹ کرلی، پانچ منٹ بعد کلری تھانے سے ایک اے ایس آئی کا فون آگیا کہ جی آپ نے 15 کال کی تھی کیا مسئلہ ہے، ان کو بتایا کہ بھائی آپ کے ایریا میں ٹریفک جام میں لوٹ مار ہو رہی ہے اس پر نظر رکھیں اور ان لڑکوں کو پکڑیں، تھانے والوں نے پیٹرولنگ بڑھانے کا وعدہ کرکے فون رکھ دیا۔۔۔

مشورہ: ماری پور روڈ اور آئی سی سی پل کی طرف سفر کرنے والے دوستوں سے درخواست ہے کہ اس روڈ پر موبائل پر بات کرنے سے گریز کریں، موبائل فون اور قیمتی اشیاٗ کی نمائش نہ کریں اور نہ ہی سامنے رکھیں، اپنے آس پاس پر نظر رکھیں اور اگر آپ اس ایریا میں ٹریفک جام میں پھنس گئے ہیں تو حد درجہ کوشش کریں کہ گاڑی اندرسے لاک کرکے شیشے چڑھا لیں، اور اگر آپ کو شک ہو جائے کہ کسی اور کے ساتھ کچھ غلط ہورہا ہے تو فورا وہاں تک پہنچیں اور شور مچاکر لوگوں کو اکٹھا کریں۔۔(عبیداعوان،اسپورٹس رپورٹر)

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں