صحافی سنسرشپ سے خوفزدہ ، آئی اے رحمان۔۔

ممتاز صحافی ظفر اقبال مرزا (زم) کی یاد میں سیفما میں تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا۔ سینئر صحافیوں اور ممتاز دانشوروں نے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا اورمعیاری صحافت کے لئے ان کی خدمات کو سراہا۔ سیفما کے سیکرٹری جنرل امتیاز عالم نے کہا کہ مسٹر زم ایک اعلیٰ پیشہ ور صحافی تھے جنہوں نے آمروں کی طرف سے لگائی جانے والی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیارات کو برقرار رکھا ، آئی اے رحمٰن نے کہا پرنٹ جرنلزم اور پاکستان میں آزادانہ پریس کے لئے ان کی خدمات کو بھلایا نہیں جاسکتا ۔ انہوں نے نوجوان نسل سے کہا کہ وہ اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار کو برقرار رکھنے کے لئے رول ماڈل کے طور پر انہیں سامنے رکھیں۔ضیا الحق دور میں جب حسین نقی ، مظہر علی خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا تو زم نے کمال مہارت سے اخبار ویو پوائنٹ کی اشاعت جاری رکھی جس پر حکومت ہکا بکا رہ گئی۔آج صحافت کا بدترین دور ہے جس میں غیر علانیہ سنسر شپ سے خوفزدہ ہوکر صحافیوں نے خود پر سنسر عائد کرلیا ہے ،اس کے بعد ایڈیٹر ان کی تحریر پر مزید سنسر کی تلوار چلا دیتا ہے۔آزادی اظہار رائے کی حالیہ صورتحال کا ماتم کرتے ہوئے ڈاکٹر اکمل حسین نے کہا کہ آزادی اظہار رائے اور نئے خیالات کی نشو ونما کے بغیر ایک مہذب معاشرہ نہیں بنایاجاسکتا ہے۔ ظفر اقبال مرزا نے ظلم کیخلاف ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا ،ضیا الحق کی سنسر شپ میں بچ کر لکھنا اور بات بھی کہہ جانا ان کا ہی خاصہ تھا۔پاکستان ٹائمز سے لیکر ڈان تک کوئی بھی شخص ایسا نہیں تھا جس سے انکے تعلقات کبھی خراب ہوئے ہوں ۔صحافت میں ایسا خوش اخلاق فرد ایک بھی نظر نہیں آتا ۔ سینئر صحافی حسین نقی نے کہا زم نے پاکستان ٹائمز ، ڈان ، ویو پوائنٹ ، پنجاب پنچ اور سجن کے لئے بے مثال خدمات سرانجام دیں ۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں