بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر کراچی میں سینئر صحافی اطہر متین کے قتل کے واقعےکے خلاف ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، جس میں کوئٹہ کے سابق کونسلران اور میڈیکل کالجز کے طلباء نے بھی شرکت کی ، اس موقع پر مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے نعرے درج تھے ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سینئرنائب صدرسلیم شاہد،بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر عرفان سعید اور صدرکوئٹہ پریس کلب عبدالخالق رند نے کراچی میں صحافی اطہرمتین کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل لاہور پریس کلب کے سامنے موٹرسائیکل سواروں نے صحافی کو فائرنگ کرکے قتل کردیامگرحکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی، جہاں ان کے مفادات ہوں کارروائی کرتے ہیں، انہوںنے کہا کہ بدقسمتی سے آج ایک مرتبہ پھرکراچی میں صحافی اطہرمتین کوقتل کرنے کے واقعے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں حکومت کے سامنے ہم جتنابھی مذمت کریں اسےاس کی کوئی پروا نہیں۔ جب سے یہ حکومت برسراقتدارآئی ہے اس نے صحافیوں اورعوام کو سکون سے رہنے نہیں دیا، صحافیوں کیساتھ جتنے بھی واقعات اس دورمیں ہوئے پہلے کبھی نہیں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ صرف دو دن پہلے اقرارالحسن پرتشدداورمحسن بیگ کی گرفتاری کے خلاف ہم احتجاج کررہے تھے آج ایک اورساتھی کو شہیدکردیاگیاحکومت توسی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کادعویٰ توکرتی ہے مگرواقعات کم نہیں ہورہے،گزشتہ روز کراچی میں اطہر متین کے قتل کے واقعے کو بظاہر ڈکیتی کی واردات بتایا جارہا ہے مگر دن دہاڑے سڑک پر کسی کو قتل کیا جاتا ہے تواس کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے ، انہوں نے کہا کہ پہلے ہم شکایت کرتے تھے کہ بلوچستان میں صحافی محفوظ نہیں اب یہ سلسلہ اسلام آباد،کراچی اورلاہورتک پہنچ گیا اوروہاں پر بھی صحافیوں کو کام نہیں کرنے دیاجارہا،انہوں نے کہا کہ حکومت کبھی میڈیاڈویلپمنٹ اتھارٹی بل توکبھی کسی دوسری طرح سے میڈیا پر قدغن لگانا چاہتی ہے۔ پسند و ناپسند کی بنیاد پر لسٹیں بناکر صحافیوں کو نیوز چینلوں سے فارغ کرایا جارہا ہے یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے صحافی تو کئی عرصے سے سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں گزشتہ15 سال کے دوران ہمارے 40 سے زائد صحافیوں کو شہید کیا گیا مگر ہم نے کبھی حالات سے سمجھوتہ نہیں کیا ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اطہرمتین کے قتل کے واقعے کی تحقیقات کرکے محرکات کوسامنے لایاجائے۔
