senate se sahafio ka walk out

صحافی اپنی صفوں میں کالی بھیڑوں کا احتساب کریں۔۔۔

سینٹ میں عوامی اہمیت کے مسائل پر بات کرتے ہوئے عبدا لغفور حیدری نے کہا ہےکہ صحافیوں پر حملے ہو رہے ہیں اگر کسی نے مجبور ہوکر کسی کا نام لے لیا ہے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ اس ذلت کی زندگی سے موت بہتر ہے حامد میر پر حملہ کرنے والے کہاں ہیں۔ ابصار عالم اسد طور اور مطیع اللہ جان پر حملے ہوئے درجنوں صحافی شہید ہوئے ہیں۔ تنگ آمد بجنگ آمد کی کیفیت ہو چکی ہے۔ یہ سنجیدہ معاملہ ہے کہنے کو تو میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے لیکن ان کا حشر کیا ہو رہا ہے صحافیوں کے مطالبات مانے جائیں، اعظم مجید تارڑ نے کہا آزادی رائے اور آزادی صحافت بہت اہم ہے آرڈیننس کی فیکٹری لگی ہوئی ہے۔ ہائوس کا اختتام ہوتے ہی آرڈیننس جاری ہوتے ہیں۔ میڈیا ریگولیشن سامنے ہے آپ آسانیاں پیدا کریں۔ مثبت تنقید کرنے کی اجازت دیں۔ صحافی اور وکلاءپر حملے ہو رہے ہیں۔پارلیمانی امور کے وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ صحافیوں پر حملے کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا ،بغیر ثبوت کے حساس ادارروں کے خلاف بات نہ کریں، ہدایت اللہ خان نے کہا کہ جنہوں نے صحافیوں کو مارا ہے وہ سب جانتے ہیں۔ بڑے بڑے سورما کون ہیں۔ اشتعال پیدا نہ کریں،قراۃ العین مری نے کہا کہ لیڈر آف دی ہائوس سے سچ کی توقع ہے صحافی عزیزمیمن  کے قاتل پکڑے جا چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کا ان کے قتل سے کوئی تعلق نہیں ابصار عالم پر گولی چلانے والے کیا پکڑے جائیں گے ، شہزاد وسیم نے کہا کہ ایک واقعہ ہوتا ہے آپ الزام لگا دیتے ہیں اور فیصلہ بھی دے دیتے ہیں۔ تعصب کی عینک کو اتار کر دیکھیں ،دلاور خان نے کہااسد طور کے واقعے کی ہم سب مذمت کرتے ہیں صحافی اپنی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں کا احتساب کریں جس کے بعد چیئرمین نے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں