pfuj ke naam khula khat

صحافتی تنظیموں کا آزادی صحافت پر حملے کا راگ۔۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے سیکریٹری جنرل نے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری کو صحافت پر حملہ قرار دے دیا۔جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ وزیراعظم نے واضح کہا تھا کہ میر شکیل الرحمٰں کو گرفتار کروائیں گے۔سیکریٹری جنرل پی ایف یو جے ناصر زیدی کا کہنا تھا کہ منتخب وزیراعظم نے واضح طور پر کہا کہ وہ میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کروائیں گے۔ناصر زیدی نے کہا کہ میرشکیل الرحمان کی گرفتاری صحافت پرحملہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیب کو سیاسی آلے کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔دوسری طرف۔۔لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری اوردیگر عہدیداروں نے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ نیب کا اقدام ریاستی دہشتگردی ہے۔لاہور پریس کلب کے ہنگامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کلب کے صدر ارشد انصای کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کرکے جنگ اورجیو گروپ کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کیلئے پی یوجے، ایمرا، اینکا، پریس گیلری اور دیگرصحافتی تنظیموں کا اجلاس جمعے کو طلب کرلیا گیا ہے۔ارشد انصاری کا کہنا تھا کہ صحافت کی زبان بند کرنے والوں کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہوگیا ہے۔۔ارشد انصاری نے کہا کہ اس سلسلے میں آج تین بجے سہ پہر تمام صحافتی تنظیموں کا لاہور پریس کلب میں اجلاس بلالیا گیا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ دریں اثنا کراچی پریس کلب میڈیا ہاؤس کے سربراہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہے۔کراچی پریس کلب نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ کلب یہ سمجھتا ہے کہ انہیں ایک ایسے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے جسکی ابھی نا تحقیقات ہوئی ہے اور نہ ہی باقاعدہ اسکے کوئی ثبوت ملے ہیں۔کراچی پریس کلب کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ میر شکیل الرحمن جیسے شخص کی گرفتاری کسی ذاتی بغض یا کسی مقاصد کے حصول کی کوشش ہوسکتی ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پریس کلب اور کراچی کی صحافی برادری میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو آزادیٔ صحافت کو محدودکرنے، پابند کرنے اور مرضی کے مطابق ڈھالنے کی کوشش تصور کرتی ہے اگر میر شکیل الرحمن کے خلاف کوئی مقدمہ ہے تو انہیں ملکی قوانین کے مطابق کھلی عدالتوں میں چلایا جائے۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے جب میڈیا انڈسٹری شدید بحران کا شکار ہے۔اس سے نہ صرف میڈیا کو مزید مشکلات کاسامنا ہوسکتا ہے بلکہ ملک میں سرمایہ کاری بھی متا ثر ہو سکتی ہے۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں