تحریر: جاوید صدیقی
ملک بھر کے تمام صحافتی تنظیموں کے عہدہ داران اور ذمہ داران سے گزارشات ۔۔۔۔!!جناب عہدہ داران صاحبان السلام علیکم ورحمۃ الله بعد سلام آپ تمام ذمہداران سے چند گزارشات پیش کرنے کی جسارت کررہا ہوں۔ آپ سب عہدہ داران اچھی طرح سے واقف ہیں کہ ایک عام صحافی اور میڈیا ورکر اپنے اپنے اداروں کے ظالمانہ رویئے سے خائف بھی ہے اور متاثر بھی ۔۔۔ گزشتہ چند سالوں سے بڑے بڑے ٹی وی چینلز اور اخبارات نے ڈاؤن سائزنگ کے نام پر اپنے ادارے کے ایسے ایسے ملازمین کو بھی فارغ کردیا جنھوں نے اداروں کو بنانے اور اسے پروان چڑھانے میں اپنی زندگیاں لگادیں لیکن نتیجأ انھیں کیا ملا صرف ایک تنخواہ دیکر فارغ کردیا گیا دوسری جانب پیمرا اور لیبر قوانین کو بھی بری طرح مسخ کیا۔ ان ظالمانہ بے انصاف رویئے پر بڑے بڑے اینکرز اور صحافیوں نے شتر مرغ کی طرح آنکھیں بند کرلیں نہ ایک جملہ بولا اور نہ لکھا ایسے تمام کے تمام صحافی اینکروں کا شدید محاسبہ کرکے انکی بے حسی اور لاپروائی پر عملی بائیکاٹ کا مظاہرہ کیا جانا چاہئے ۔۔۔۔ دوسرا یہ کہ وزارت انفارمیشن ٌ پیمرا ٌ وزیراعظم عمران خان ٌ چیرمین سینیٹ و اسمبلیوں اورچیف جسٹس سپریم کورٹ کو میڈیا مالکان کے معاشی قتل یعنی ڈاؤن سائزنگ ْٰ تنخواہ کا تاخیری حربے ٰ بنیادی ضروریات انشورنش ٰ میڈیکل اور ای او بی آئی نہ دینے پر نوٹس سخت اقدامات کیساتھ لیا جائے ان ظالمانہ روئیے پر نہ حکومت اور میڈیا عہدہ داران کو دباؤ اور بلیک میلنگ میں ہر گز گز نہیں آنا چاہئے چاہے مالکان ذمہ داران کو بڑی سے بڑی لالچ و مراعات ہی کیوں نہ دیں یاد رکھیں ہم سب متحد رہیں گے تو بڑی سے بڑی وقت بھی بال بھیگا نہیں کرسکتی بصورت دیگر ہمارے اندر ٹوٹ پھوٹ رہی تو ہمیں ہلکا سا ہوا کاجھونکا بھی ڈھیرکردیگا۔ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم سب اپنے متاثرین کیلئے قانونی اخلاقی اور آئینی سطح پر میڈیا مالکان کا محاسبہ کرکے انہیں مجبور کردیں کہ وہ معاشی قتل کو فوری بند کرکے سابقہ مقتولوں کا ازالہ کریں کیونکہ اس صحافی نہیں بلکہ ایک خاندان برباد ہورہا ہے۔ اگر ہمارے عہدہ دار اپنے صحافیوں کے مسائل کیلئے یکجا نہیں ہوسکتے تو پھر ان تنظیموں کا کیا مقصد ۔۔۔!(جاوید صدیقی، کالم نگار،محقق،سینئر جرنلسٹ)۔۔