sahafat ko zer e dast rakhne ki ghinoni saazish

 صحافت کو زیر دست رکھنے کی گھناونی سازش ۔۔۔

تحریر: رضوان احمد

بلدیہ عظمی کراچی کے افسران کی صحافت پر قدغن لگانے کی کوشش، درست رپورٹنگ سے روکنے اور من پسند طریقے سے بلدیہ عظمی کراچی کو چلانے کے طریقہ کار کو اختیار کرتے ہوئے جی این این نیوز کے رپورٹر راشد صدیق کو جھوٹے مقدمے میں پھنسا دیا گیا۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز بلدیہ عظمی کراچی کے مرکزی دفتر میں کورونا وائرس میں مبتلا افسر تنخواہ کی بندش پر  ڈائریکٹر ایچ آر ایم جمیل فاروقی سے انتقامی طریقے سے اس طرح ملے کہ انہوں نے جمیل فاروقی کو گلے لگانے کے ساتھ ان کے گال پر بوسہ بھی لیا اور پھر بتایا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ کورونا میں مبتلا ہیں جس پر دفتر میں بھگدڑ مچ گئ جسے جی این این نیوز کے رپورٹر راشد صدیق نے صحافتی ذمہ داری کے ساتھ رپورٹ کیا جو کہ ان کا آزادی صحافت کے نقطعہ نگاہ اور خبر کی نوعیت کے اعتبار سے درست عمل تھا، مگر بدمعاشی نما طرز عمل جوکہ اکثر بلدیہ عظمی کراچی میں ہوتا رہتا ہے اسی کو اختیار کر کے راشد صدیق پر جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ جڑ دیا گیا جس کے پیچھے یہ مذموم مقاصد ہیں کہ کسی طرح صحافی برادری کو ڈرا دھمکا کر اپنے وج میں رکھا جائے۔

راشد صدیق جی این این سے وابستہ ایسے رپورٹر ہیں جن کا شمار اچھے رپورٹرز میں کیا جاتا ہے اور بلدیہ عظمی کراچی کے حوالے سے بھی ان کی خبروں پر گرفت کافی مضبوط ہے۔

موقعہ پرست افسران کافی عرصے سے ان کے کمزور پہلو کے پیچھے پڑے ہوئے تھے اور انہوں نے مذکورہ واقع کو بنیاد بنا کر راشد صدیق کو غلط اور بے بنیاد مقدمے میں پھنسا کر صحافی اقدار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے جس پر وہ افسران  اسوقت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کیونکہ صحافی برادری اور تنظیموں نے راشد صدیق کا ساتھ دینے کے ساتھ ان افسران کی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھنا شروع کر دی ہے جو صحافی برادری کیخلاف یکجا ہو کر اپنے مقاصد کی تکمیل کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

ماضی میں بھی بلدیہ عظمی کراچی میں افسران کی جانب سے ہراساں کرنے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال ہوتے رہے ہیں جس کے پیچھے یہ ہی مقصد تھا کہ بلدیہ عظمی کراچی کے افسران جو بھی کریں اس کی منفی خبریں کہیں شائع، آن ائیر یا سوشل میڈیا کی زینت نہ بنیں۔

جمیل فاروقی کچھ کچھ عرصہ بعد میڈیا کی زینت بنتے رہتے ہیں یہ بھی وجہ ہوسکتی ہے کہ انہوں نے ذاتی پرخاش نکالنے کیلئے دیگر افسران کو بھی اس کھیل کا حصہ بنالیا ہو۔

بلدیاتی رپورٹرز کا کہنا ہے کہ وہ راشد صدیق کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے خلاف بے بنیاد مقدمے کے حوالے سے ہر ممکن دفاع کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے کیونکہ آج اس پر خاموشی اختیار کر لی گئی تو دیگر صحافی برادری کو بھی بلاوجہ پریشان کرنے کا عمل جاری رہ سکتا ہے۔۔(رضوان احمد)

(یہ تحریر کراچی سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی رضوان احمد کی ٹائم لائن سے لی گئی ہے جس سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔علی عمران جونیئر)۔۔

hubbul patni | Imran Junior
hubbul patni | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں