SAHAFAT KA SATYANAS HOGYA

صحافت کا ستیاناس ہوگیا، مطیع اللہ جان کوضمانت دینے والے جج کے ریمارکس۔۔

معروف صحافی مطیع اللہ جان کو انسداد دہشت گردی عدالت سے ضمانت کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے روبکار پہچنے کے بعد مطیع اللہ جان کو جیل سے رہا کردیا۔قبل ازیں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردیعدالت کے جج طاہ عباس سپرا نے ضمانت منظور کی تھی۔انسداد دہشت گردی عدالت نے 10 روپے کے مچلکوں کے عوض مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور کی تھی۔انسداد دہشت گردی اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف منشیات خرید و فروخت کیس کی سماعت کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے آرڈر کی کاپی عدالت میں پیش کی گئی۔ مطیع اللہ جان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا عمل مکمل کیا گیا۔مطیع اللہ جان کے وکیل نے استدعا کی کہ ہماری ضمانت کی درخواست بھی سن لیں۔ جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ نوٹس کردیتے ہیں پراسیکیوشن تیاری کرلے۔ اسکرینوں پر آ کر صحافت کا ستیاناس ہوگیا ہے۔ بہت شرمندگی ہے کہ پراسیکیوٹر کوصحافی  کہے کہ آپ حرام کھاتے ہیں۔ کیا پھر یہ بھی کہا جائے گا کہ صحافی اپنی سوچوں کو بیچتے ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں