پنجاب یونین آف جرنلٹس کے صدر ابراہیم لکی، جنرل سیکرٹری خاور بیگ و ایگزیکٹیو کونسل نے خبر شائع کرنے پر صادق آباد پریس کلب پر مسلح افراد کے حملے، کلب کے صدر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے اور صحافی خلیق احمد جتالہ کو زخمی کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ صدر پی یوجے نے واقعہ کے حوالے سے کہا ہے کہ پی ایف یوجے کے رحیم یار خان سے ایف ای سی رکن احسان الحق سے رابطہ کیاگیا جس میں انہوں نے بتایا کہ پریس کلب پر حملہ اور صحافیوں کو ڈرانے،دھمکانے اور زخمی کرنے کا واقعہ آزادی اظہار رائے پر قدغن ہے اس لئے کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے تاکہ آئندہ کسی کو ایسی جرات نہ ہو۔اپنے مذمتی بیان میں پی یوجے کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ میڈیا کا کام حقائق عوام کے سامنے لانا ہوتا ہے جب کہ فیصلہ متعلقہ ادارے اور حکام نے اپنی تفتیش میں کرنا ہوتا ہے لیکن مختلف واقعات میں ملوث افراد اپنے جرائم کو عوام کے سامنے لانے پر اپنا غصہ میڈیا پر نکال کر حق و سچ کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔ رہنماؤں کا مزید کہنا ہے کہ بیان کردہ واقعہ کے مطابق صحافی نے اپنی خبر میں مقامی بلیئرڈ کلبوں سے بچوں کے اغوا کی وارداتوں کے حوالے سے مقامی پولیس باقاعدہ پریس کانفرنس میں مقامی بلیئرڈ کلبوں سے بچوں کے اغواکے حوالے سے مندرجات نشر کئے گئے جس پر ملزمان عبدالجبار، ظہور عالم، عبدالغفار اور دیگر نامعلوم افراد نے صادق آباد پریس کلب پر حملہ کردیا اور صحافی خلیق احمد جتالہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اپنے بیان میں انہوں نے پریس کلب صادق آباد کے صدر شکیل احمد جتالہ اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور رحیم یار خان پولیس سے ملزمان کی فوری گرفتاری اور صدر پریس کلب صادق آباد شکیل احمد جتالہ اور ممبر پریس کلب خلیق احمد جتالہ کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر اپنا آئینی و قانونی لائحہ عمل اختیار کرینگے۔۔
صادق آباد پریس کلب پر حملہ، صحافی پر تشدد۔۔
Facebook Comments