sadar mumlikat ki janib se wada khilafi karne ki tawaqqa nahi thi

صدر مملکت کی جانب سے وعدہ خلافی کرنے کی توقع نہیں تھی، پی آر اے

جے یو آئی کے سینٹر کامران مرتضی کی جانب سے صدر مملکت کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں پیکا ایکٹ پر دستخط نہ کرنے کی یقین دہانی سے آگاہ کیا۔سینٹر کامران مرتضی نے بتایا کہ میری موجودگی میں مولانا فضل الرحمان کی صدر مملکت آصف زرداری سے گفتگو ہوئی۔پی آر اے پاکستان نے پیکا ایکٹ کی منظوری دینے پر ایوان صدر کے کردار پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ہمیں صدر مملکت کی جانب سے وعدہ خلافی کرنے کی توقع نہیں تھی ، پی آر اے نے پیپلز پارٹی کے پارلیمان و کمیٹیوں میں کردار پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔پی آر اے پاکستان کا ورچوئل ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں صدر مملکت کی جانب سے یقین دھانی کے باوجود پیکا بل پر دستخط کیے جانے کے اقدام کو نامناسب قرار دیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مولانا فضل الرحمان سے پی آر اے وفد کی ملاقات کے بعد جے یو آئی کے سینٹر کامران مرتضی کی جانب سے صدر مملکت کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں پیکا ایکٹ پر دستخط نہ کرنے کی یقین دہانی سے آگاہ کیا گیا۔سینیٹر کامران مرتضی نے بتایا کہ میری موجودگی میں مولانا فضل الرحمان کی صدر مملکت سے گفتگو ہوئی تھی۔ پی آر اے پاکستان یہ سمجھتی ہے کہ ایوان صدر نے جلد بازی کا مظاہرہ کیا جس سے صحافتی برادری میں بے چینی و اضطراب کی کیفیت میں مبتلا ہے۔جے یو آئی کے سینئر رہنما کامران مرتضی کی جانب سے آڈیو پیغام بھجوایا گیا تھا جس میں انہوں نے بتایا کہ مولانا کا صدر مملکت سے رابطہ ہوا ہے جس میں انہوں نے کچھ دن تاخیر کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی مشاورت کرائی جائے گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے پی آر اے کی مطالبے پر یہ کام کردیا ہے، پی آر اے وفاقی حکومت پر یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ پیکا قانون میں متنازع شقوں پر تحفظات دور نہ ہونے تک اپنی جدوجہد رکھی جائے گی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں