Sadar Lahore Press Club ky Naa mKhula Khat By Salah Ud din Olakh

صدرلاہور پریس کلب  کے نام کھلا خط

تحریر: صلاح الدین اولکھ

معزز ممبران ایف بلاک لاہور پریس کلب میں برسر اقتدار پروگریسو گروپ کی جانب سے مسلسل پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ 2007 میں کونسل ممبر بننے والے بعض ممبران کمیونٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔جبکہ حقیقت میں پروگریسو گروپ نے ایف بلاک کے 30سے زائد ممبران کے آئنی و قانونی حق پر ڈاکہ ڈالا ہے ۔بلکہ لاہور کی صحافتی تاریخ کا سب سے بڑافراڈ بھی کیا ۔ہمارا جرم اپنے اور ایف بلاک کے مظلوم افراد کے حق کیلئے آواز بلند کرناہے۔میں نے معزز عدالت کو بھی کہا تھا کہ ایف بلاک کے حقیقی ممبران پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔لیکن حقیقی ممبرز کی جگہ بوگس ممبرز،سرکاری ملازمین اور بار ممبران کو ایف بلاک میں شامل نہ کیا جائے۔ ۔ میرا معزز دوستوں سے سوال ہے کہ اگر کسی حقیقی ممبر کو اس کے حق سے محروم کر دیا جائے تو کیا وہ اپنے حق کیلئے آواز بھی بلند نہ کرے،اب میں چند حقایق معزز صحافی برادری کے سامنے رکھ رہا ہوں۔امید ہے حق پرست قلمکار فیصلہ کر لیں گے کمیونٹی کو تاریخی نقصان سرمد بشیر کی روحانی اولاد پہنچا رہی ہے۔۔

 محترم و مکرم عزت مآب جناب ذی وقارکائنات کے عظیم ترین صحافی رہنما صدر لاہور پریس کلب اعظم چوہدری سے چند سوال۔۔

کیا جناب صدر صرف پروگریسو گروپ کے صدر ہیں؟کیا پروگریسو گروپ کے علاوہ کوئی دوسرا فرد صحافی نہیں؟کیا الیکشن میں کامیابی کا مطلب کرپشن کا کھلا لائسنس ہے؟کمیونٹی کے مفاد کے نام پر ذاتی مفاد کیوں؟کیا ایف بلاک جناب کا وراثتی رقبہ ہے جو جناب جس کو چاہیں الاٹ کریں؟کیا ایف بلاک2007میں لاہور پریس کلب کے کونسل ممبربننے والے معزز اراکین کیلئے نہیں تھا؟کیا پروگریسو گروپ کے سرمد بشیرنے ایف بلاک کے جعلی فارم تقسیم نہیں کئے تھے؟19جنوری2012کو منیر چوہدری مرحوم ،بابا جی مزمل گجر اور جناب اعظم چوہدری پر مشتمل انکوائری کمیٹی نے سرمد بشیر کی جانب سے ایف بلاک مٰیں  شامل کئے گئے چند جعلی و بوگس ممبران کی نشاندی کی تھی جناب نے ان بوگس ممبران سے کتنے پیسے لے کر ان کو نام نہاد جعلی قرعہ اندازی میں شامل کیا؟2007میں کونسل ممبر بننے والے ایف بلاک کے حقیقی ممبران کو ان کے حق سے محروم کرکے40سے زائد جونئیر ممبران،سرکاری ملازمین بارممبران کو ایف بلاک کے فارم دے کر جناب نے کتنی دیہاڑی لگائی؟

کمیونٹی کے مفاد کا قاتل کون ہے آپ سےاپنا حق مانگنے کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے والے؟2007 والے کونسل ممبران کے علاوہ جن لوگوں کو ایف بلاک کے فارم دئیے گئے وہ کس فارمولہ کے تحت تقسیم کئے گئے؟اپنے من پسند اور پیاروں کو نوازنے کے بجائے ان پلاٹس کی تمام ممبرز مٰیں قرعہ اندازی کیوں نہ کی گئی؟ایف بلاک میں کروڑوں کی دیہاڑیاں نہیں لگائیں تو ایف بلاک کے ممبران کی فہرست نوٹس بورڈ پر آویزاں کرنے کے بجائے چوروں کی طرح ایک ایک فرد کو فارم کیوں تقسیم کئے گئے؟کیونکہ اس طرح نوازے گئے افراد کا بھانڈا پھوٹ جاتا۔

ڈی جی پی آر اور انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ والوں کو 65پلاٹ 7مرلہ کے دے کر 41صحافیوں کو 5مرلہ کے پلاٹ دینے کا ظلم کیوں کیا؟سرکاری ملازمین 13 دن تک اپنے من پسند پلاٹوں کی بندر بانٹ کرتے رہے جناب کی رہبری کہاں سو گئی تھی؟65 سرکاری ملازمین کو 11کارنر پلاٹ اوران سے ملحقہ و متصل اور ایک دوسرے کے آمنے سامنے والے42 پلاٹ عنائت کر کے جناب نے کمیونٹی کا سودا کس قیمت پر کیا؟

  تو ادھر ادھر کی بات نہ کر یہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں تیری رہبری کا سوال ہے

اعظم چوہدری صاحب اخلاقی جرات کا مظاہرہ کیجئے۔جنرل کونسل کا اجلاس بلا کر ساری کمیونٹی کے سامنے مناظرہ کرتے ہٰیں،صحافی برادری خود فیصلہ کر دے گی کمیونٹی کے مفادات کا محافظ کون ہے؟کیونکہ میں غاصبوں چوروںاور قبضہ مافیا کیخلاف صرف اپنی جنگ نہیں لڑ رہا بلکہ ہر عدالت میں اپنے حق سے محروم کئے جانے والے مظلوموں کی آواز بلند کی ہے،الحمدللہ علی ذالک۔۔(صلاح الدین اولکھ)۔۔

(ہماری ویب کا اس کھلے خط سے متفق ہونا ضروری نہیں، اگر لاہور پریس کلب کی گورننگ باڈی اس کا جواب دینا چاہے تو ہم اسے بھی ضرور شائع کریں گے، علی عمران جونیئر)

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں