جی ٹی وی میں نیوز ہیڈ کے خلاف سازشوں کی روایت نہ ٹوٹ سکی، نئے کنٹرولر نیوز بھی چینل کی روایتی سازشی تھیوری کا شکار بن گئے۔جی ٹی وی انتظامیہ نے اگست 2021 میں بول نیوز سے ایک سینئر صحافی کو بطور کنٹرولر نیوز تعینات کیا۔ چینل مالک کا پرانا دوست ہونے کے دعویدار اس کنٹرولر کو اپنی کامیابی کا پورا یقین تھا اس لیے اس نے روایت سے ہٹ کر بھرپور انداز میں کام کا آغاز کیا اور اگست کے اختتام تک 23ویں نمبر پر آنے والے چینل کو 12ویں نمبر پر پہنچا دیا مگر پھر وہی ہوا جو جی ٹی وی کی روایت ہے۔ چینل مالک نے وقتی طور پر منظر سے غائب کیے گئے پرانے کنٹرولر کو واپس میدان میں اتار دیا اور پھر سازشوں کا کھیل شروع ہو گیا۔نئے کنٹرولر کو اب کئی محاذ پر ایک ساتھ لڑنا پڑ گیا، دو کنٹرولر ہونے کی وجہ سے چینل میں چھوٹے چھوٹے تمام گروپ پرانے کنٹرولر کی شہہ پر اپنی من مانیاں کرنے لگے اور صورتحال نئے کنٹرولر کے ہاتھ سے نکلنے لگی یوں نیا کنٹرولر جو خود کو اپنے دوست چینل مالک کے بعد دوسرے نمبر پر سمجھتا تھا اور تمام بیوروز میں رپورٹر، چیف رپورٹر تک کی تقرریوں کے اختیارات رکھتا وہ اب رفتہ رفتہ اپنی کرسی تک محدود ہو گیا۔ایسے میں چینل مالک نے روایتی حربے استعمال کرنا شروع کر دیے اور دونوں کنٹرولرز سے جان چھڑانے کیلئے نومبر میں ایک نئے گروپ کی سرپرستی شروع کر دی۔ اس نئے گروپ نے آہستہ آہستہ تمام ورکرز کو باور کرانا شروع کر دیا کہ نئے سال میں سب کچھ نیا ہوگا اور دونوں کنٹرولر فارغ کر دیئے جائیں گے جبکہ دوسری جانب اسٹاف کے باغیانہ رویے اور مالکان کی جانب سے باغی گروپ کی سرپرستی نے نئے کنٹرولر کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا اور یوں یکم دسمبر کی میٹنگ میں نئے کنٹرولر نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا مگر چینل مالک نے فوری استعفیٰ ماننے سے انکار کرتے ہوئے اس ایشو پر 31دسمبر کے بعد بات کرنے کا کہہ دیا لیکن نئے کنٹرولر نے دسمبر کے مہینے کو اپنا نوٹس پیریڈ سمجھ کر دن گزارنا شروع کر دیئے جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ٹاپ 15 ریٹنگ میں پہنچنے والا چینل واپس 22ویں نمبر پر جا پہنچا اور بالآخر 22 دسمبر کو بول نیوز سے لائے گئے نئے کنٹرولر صاحب 9 دن کی سالانہ چھٹیوں پر چلے گئے۔ جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پرانا کنٹرولر جوکہ شام کو آفس آتا تھا، نے چینل مالک سے نئے کنٹرولر کی جگہ مارننگ شفٹ میں آفس آنے کی اجازت مانگی جبکہ چینل مالک نے جواب میں یہ کہہ کر فون بند کر دیا کہ “تم دفتر کو چھوڑو اور پریس کلب کا الیکشن لڑو”۔ جس کے بعد چینل مالک نے یہاں پر پھر روایتی طریقہ اپنایا اور فوری طور پر نئے گروپ کو عبوری ذمہ داریاں سونپ دیں اور آفس میں مشہور کر دیا کہ دونوں کنٹرولر چلے گئے ہیں اور واپس نہیں آئیں گے۔ جبکہ دوسری طرف چینل مالک نے دونوں کنٹرولرز کو استعفے دینے سے بھی روک رکھا ہے۔ پرانے کنٹرولر کو تو کہا جا رہا ہے کہ واپس آؤ اور بطور نمائندہ خصوصی کام کرو جبکہ نئے کنٹرولر کے ساتھ چینل سے باہر ایک خفیہ ملاقات بھی کر لی گئی ہے، اس ملاقات میں دونوں پرانے دوستوں میں کیا طے پایا اس کی تفصیلات جلد سامنے آنے والی ہیں، تاہم اس ملاقات کا فوری اثر یہ ہوا ہے کہ دونوں جانب مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
