تحریر : علی عمران جونیئر
دوستو،آج آپ سے کچھ ایسی باتیں شیئر کرنے کا دل ہورہا ہے، جس پر آپ ضرور سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے۔۔ اس لئے آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ ذرا دھیان سے پڑھیئے گا، اگر آپ کہیں بزی ہیں تو فی الحال اسے سائیڈ پر رکھیں اور جب فرصت کے لمحات مل جائیں تو اسے پڑھنا شروع کردیں، اگر آپ نے اسے پڑھنا شروع کردیا اور آپ کا دماغ کہیں اور ’’مصروف‘‘ رہا تو اس تحریر کا مزہ آپ کو بالکل بھی نہیں آئے گا، پھر آپ برابھلا کہیں گے یا پھر گالیاں بکیں گے، دونوں صورتوں میں ہمارا ہی فائدہ ہے کیوں کہ کسی کو پیٹھ پیچھے برا کہنے پر اس کے گناہ کم ہوجاتے ہیں۔۔ شادی ہر نوجوان کرتا ہے، لیکن آج کل کا جو دور ہے اس میں نوجوانوں کی پسند ہی کچھ ’’وکھری‘‘ ہوگئی ہے۔۔ اس لیے شادی کے خواب دیکھنے والے نوجوانوں کے لیے کچھ مشورے دے رہے ہیں، امید ہے ان مشوروںکو اپنے پلو سے باندھ کر رکھیں گے کیوں کہ شادی کے وقت یہ پوائنٹس بہت کام آئیں گے۔۔ ملازمت کرنے والی عورت کا انتخاب کرتے وقت، آپ کو یہ قبول کرنا ہوگا کہ وہ گھر نہیں سنبھال سکتی۔ اگر آپ نے ایک گھریلو خاتون کا انتخاب کیا ہے جو آپ کی دیکھ بھال کر سکتی ہے اور آپ کے گھر کا مکمل انتظام کر سکتی ہے، تو آپ کو یہ قبول کرنا ہوگا کہ وہ پیسے نہیں کما رہی ہے۔ اگر آپ ایک فرمانبردار عورت کا انتخاب کرتے ہیں، تو آپ کو یہ قبول کرنا چاہیے کہ وہ آپ پر منحصر ہے اور آپ کو اس کی زندگی کو یقینی بنانا چاہیے۔ اگر آپ ایک مضبوط عورت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو آپ کو یہ قبول کرنا ہوگا کہ وہ سخت ہے اور اس کی اپنی رائے ہے۔ اگر آپ ایک خوبصورت عورت کا انتخاب کرتے ہیں، تو آپ کو بڑے اخراجات کو قبول کرنا پڑے گا۔۔ اگر آپ ایک کامیاب عورت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو آپ کو سمجھنا چاہیے کہ اس کے پاس کردار ہے اور اس کے اپنے مقاصد اور عزائم ہیں۔دنیا میں پرفیکٹ کچھ نہیں، کامل جیسی کوئی چیزیں نہیں ہیں۔ ہر ایک کی اپنی پہیلی ہے، جو اسے منفرد بناتی ہے۔ گزشتہ دنوں سانحہ وزیرآباد ہوا،ایک پاپولر لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا۔۔ جس کے بعد سے ٹی وی چینلزسے لے کر سوشل میڈیا تک روزانہ اسی پر بحث ہوتی نظرآتی ہے۔۔ چلئے آپ کو کسی واقعہ پر ہونے والے مختلف ردعمل سے روشناس کراتے ہیں۔۔ واقعہ کچھ یوں ہوا کہ۔۔ایک شخص سڑک پہ جا رہا تھا۔ اس کے بریف کیس کا کونہ بہت نوکیلا تھا۔ راہ چلتی ایک خاتون کا اسکرٹ اس میں پھنس گیا اور اسکرٹ ایک کونے سے پھٹ گیا۔۔اس واقعہ پر مختلف ممالک میں کیسا ری ایکشن سامنے آئے گا۔۔ برطانیامیں وہ شخص انتہائی شرمندگی سے معذرت کرے گا اور کہے گا کہ میں آج ہی دوسرا بریف کیس لیتا ہوں۔ محترمہ کیا ممکن ہے کہ میں آپ کو دوسرا اسکرٹ خرید کر دوں؟ خاتون کہے گی اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ آپ کی معذرت کافی ہے۔ اور اس کے بعد دونوں اپنے اپنے رستے چل دیں گے۔۔امریکا میںاس سے پہلے کہ وہ شخص کچھ کہے، خاتون کہے گی کہ کچھ کہنے کی ضرورت نہیں۔ تم سے تو میرا وکیل بات کرے گا۔ تیار رہو، ہراسمنٹ کے کیس کے لیے۔۔فرانس میںوہ شخص نہایت لجاجت سے خاتون سے معذرت کرے گا۔ خاتون مسکرا کر کہے گی کوئی بات نہیں۔ ویسے بھی مجھے نیا اسکرٹ لینا ہی تھا۔ اس پہ وہ شخص خاتون کو کہے گا کیا آپ میرے ساتھ کافی پی کر میرے احساس شرمندگی کو مٹانے میں میری مدد کریں گی۔ دونوں کافی پئیں گے اور بہت ممکن کے کہ وہ اچھے دوست بھی بن جائیں۔۔چین میں اس سے پہلے کہ وہ شخص منہ کھولے، پولیس آئے گی اور اسے اٹھا کر سیدھا لیبر کیمپ لے جائے گی۔۔پاکستان میں اس سے پہلے کہ وہ شخص، خاتون کے دوپٹے کے پھٹنے پر معذرت کرے، دس ٹی وی چینلز کے رپورٹرز مائیک سنبھالے کیمرہ مینوں کے ساتھ موقع پر پہنچ جائیں گے جس کے بعد ٹی وی پر کچھ اس طرح کی خبریں آنا شروع ہوجائیں گی۔۔سمابولے گا۔۔یہ بریکنگ نیوز ہمیشہ کی طرح سب سے پہلے آپ تک پہنچائی سما نے۔۔ڈاکٹر شاہد مسعود اپنے انداز سے تبصرہ کریں گے۔۔اب جو خبر میں آپکو بتانے لگا ہوں، یہ 100 فیصد سچ ہے اور اگر یہ جھوٹ نکلے تو بے شک آپ مجھے پھانسی چڑھا دیں۔ یہ آدمی اکیلا آدمی نہیں یہ پورا مافیا ہے۔ اسکے پیچھے بڑے بڑے نام ہیں۔ سابق حکومت کے بہت سے وزراء اس کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ 31 بینکوں میں اسکے اکاؤنٹ ہیں، جہاں سے اسکو پیمنٹ ہوتی ہیں۔ ابھی تو مزید انکشافات ہونے ہیں۔۔ اے آروائی پر خبر چلے گی۔۔یہ ہے وہ درندہ جو بہو بیٹیوں کے دوپٹوں پہ بری نظر رکھتا ہے۔ اس پھٹے ہوئے دوپٹے میں سے چھن چھن کر آتی روشنی پر مزید روشنی ڈالیں گے وسیم بادامی اپنے معصومانہ انداز میں۔۔مبشرلقمان اپنا کھرا سچ لیے ٹی وی پر آئیں گے اور دعویٰ کریں گے۔۔ناظرین میرے پاس پکی خبر ہے جو میں آپ تک پہنچا رہا ہوں، اس آدمی کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے، اسے یہ بریف کیس عمران خان نے دیا تھا۔ میرے پاس اسکی ویڈیو موجود ہے جو میں آگے چل کر آپ کو دکھانے لگا ہوں۔۔ایکسپریس پر لال ڈبہ چلے گا، کوئی دیکھے نہ دیکھے شبیر تو دیکھے گا۔۔۔جیونیوزپرخبر کچھ اس طرح ہوگی۔۔ہم اپنے ناظرین کو بتاتے چلیں کہ خاتون پر حملہ کرکے اس کا اسکرٹ پھاڑنے والے شخص کا تعلق مبینہ طور پر پی ٹی آئی سے بتایاجاتا ہے، مزید تفصیل ہم جانتے ہیں معروف تجزیہ کار سلیم صافی سے۔۔ جی صافی صاحب، کیا معاملہ ہے یہ؟؟سلیم صافی صاحب بولیں گے۔۔ میرے خیال میں اس سارے قصے میں پورا قصور عمران خان صاحب کا ہے۔ لوگوں کی ہمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ بازاروں میں ماؤں بہنوں کے دوپٹے پھاڑتے پھرتے ہیں۔خان صاحب نے اپنے نوجوان ورکرز کو بالکل کھلا چھوڑ رکھا ہے، میرے خیال سے تمام سیاسی جماعتوں کو اس کے خلاف متحد ہو کر احتجاج کرنا چاہیے۔ میں نے کسی دور حکومت میں لوگوں کو اس قدر بے باکی سے اپنے بریف کیسوں سے خواتین کے دوپٹے پھاڑتے نہیں دیکھا۔ کہاں ہیں آپ کی انسانی حقوق کی ٹھیکے دار محترمہ شیریں مزاری صاحبہ۔۔۔ نائنٹی ٹو نیوز پر خبر کچھ اس طرح ہوگی۔۔شہبازشریف دور میں جب ایسا ہونے لگا تو ہمیں نہیں لگتا کہ حکومت مزید دن ٹھہر سکے۔۔ پہلے آپ بنیادی مسائل کی طرف توجہ دیں۔ لوگ نوکیلے بریف کیس لے کر گھوم رہے ہیں اور آپ بیرون ملک کے دوروں میں لگے ہوئے ہیں۔۔ ان سے قرضے مانگ رہے ہیں۔۔شام کو اچانک تمام چینلز پر بریکنگ ہوگی۔۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے واقعہ کا ازخود نوٹس لے لیا۔۔ چیف جسٹس نے سوموٹو ایکشن لیکر مُتعلقہ حُکام سے رپورٹ طلب کرلی۔ اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ذرا سوچیں کہ۔۔دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے پاس تین سو بلین ڈالرز ہیں۔ اگر ایلون مسک اپنے تمام ڈالرز سمیت مسلمان ہو کر پاکستان کی شہریت اختیار کر لے اور ہمارا سارا قرضہ اُتار دے تو۔۔۔ ہم ایک دو سال میں ہی دوبارہ اُتنا ہی قرضہ آئی ایم ایف سے حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ایلون مسک کے پاس باقی جو دو سو بلین ڈالرز بچیں گے وہ ہم اُس سے، اُسے مختلف کیسوں میں پھنسا کر حاصل کر سکتے ہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔