لاہور ہائیکورٹ نے روڈا میں صحافیوں کے پلاٹس الاٹمنٹ پر حکم امتناعی ختم کر دیا ۔درخواست گزاروں کی جانب سے درخواستیں واپس لینے پر عدالت نے کیس نمٹا دیا۔لاہور ہائیکورٹ نے صحافیوں کو روڈا میں پلاٹس دینے کے خلاف درخواستوں پر سماعت،عدالت نے درخواستوں کو واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دیا ،عدالت نے حکم امتناعی بھی ختم کردیا۔جسٹس سلطان تنویر احمد نے صلاح الدین سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی ۔درخواستوں گزاروں نے کوٹہ مختص نہ کرنے کا اقدام چیلنج کیا تھا۔درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کا بتایا کہ قانون کے مطابق ہمارے لئے کوٹہ مقرر کیاگیا ہے اس لئے درخواستوں کو واپس لینا چاہتے ہیں۔۔دریں اثنا لاہور پریس کلب کی گورنگ باڈی نے لاہور ہائیکورٹ سے آج ہونے والے فیصلے کو صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے خوش آئند قرار دیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ روڈا میں اب جلد ہی صحافیوں کے پلاٹس کی الاٹمنٹ اور دیگر معاملات پر تیزی سے پیش رفت ہوگی۔لاہور ہائیکورٹ میں چند درخواست گزاروں نے حکم امتناعی حاصل کر رکھا تھا جس کی وجہ اس منصوبے پر کام رکا ہوا تھا۔ صدر ارشد انصاری کا کہنا ہے کہ اس کیس میں وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے بہت مثبت کردار ادا کیا ہے اور درخواست گزاروں کے تحفظات دور کئے جس کی وجہ سے عدالت نے کیس نمٹا دیا ہے، انہوں نے لاہور کی صحافی برادری کو اس عدالتی فیصلے پر مبارکباد دی ہے اور توقع ظاہر کی کہ جلد ہی روڈ اسکیم میں صحافی اپنے پلاٹس کے مالک ہوں گے۔