پپو نے انکشاف کیاہے کہ روزنامہ نئی بات کراچی سے 3رپورٹر 2ڈیسک کے سب ایڈیٹر اور 1 پیج میکر جبری بر طرف کر دیئے گئے ۔ پپو کے مطابق لاہور ہیڈ آفس سے ایچ آر منیجر نے کہا کہ اپنا استعفیٰ دو اور گھر جاؤ۔۔ لیکن جب اس خبر کی تصدیق کے لئے نئی بات پبلی کیشنز کے ایک ذمہ دار سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک سب ایڈیٹر کو نکالا گیا ہے جس کی وجہ یہ تھی کہ اس کا پیج ایک عرصے سے بند تھا۔۔ جب کہ ایک رپورٹر نے ازخود اکتیس مارچ کو استعفا دیا ہے۔۔ مستعفی ہونے والے رپورٹر کا کہنا ہے کہ ۔۔ مجھے نہ تو نئی بات کراچی کی ملازمت سے فارغ کیا گیا ہے اور نہ ہی مجھے یہ علم ہے کہ کسی اور افراد کو ملازمت سے نکالا گیا ہو۔ میں نے نئی بات کراچی سے بطور کامرس رپورٹر 31 مارچ کو اپنی مصروفیات کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کا ثبوت میرے پاس موجود ہے، میں نے تقریبا” 12 سال کا عرصہ نئی بات کراچی میں گزارا ہے اور چوہدری عبد الرحمٰن ، مقصود یوسفی ، فواد احمد سمیت ادارے کے تمام ہی افراد کاتعاون مجھے حاصل رہا ہے، میں ہی اچھے ماحول میں نئی بات میں کام کیا اور یہ عرصہ میرے لئے زندگی کے سفر کی حسین یادوں کی طرح رہے گا۔جب اس حوالے سے پپو سے دوبارہ رابطہ کیاگیا اور اسے انتظامیہ کے موقف سے آگاہ کیا تو اس کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک ہی دن میں چھ لوگ اچانک استعفا دے دیں یا نوکری چھوڑ دیں، پپو نے اپنی خبر پر قائم رہتے ہوئے کہاکہ ان تمام کو لاہور ہیڈآفس سے ایچ آر منیجر کی ذاتی طور پر کال آئی تھی، اور انہیں استعفے کیلئے کہاگیا تھا۔۔