کیپٹل ٹی وی میں رپورٹرز کو “ریکوریوں” پر لگادیاگیا۔۔ ریکوری سے انکار کرنے والے رپورٹرز کے لئے ادارے میں کوئی جگہ نہیں۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ ۔۔ کیپٹل ٹی وی لاہور بیورو کے کرائم رپورٹر کو چینل انتظامیہ کے غیرقانونی احکامات نہ ماننے کے پاداش میں پہلے دھمکیاں دی گئیں، پھر زبانی نوکری سے فارغ کردیاگیا، جب لاہور کی سطح پر صحافی تنظیموں نے احتجاج کیاتو اسے شوکاز نوٹس جاری کردیاگیا اور الزام لگایاگیا کہ پرفارمنس ٹھیک نہیں اس لئے کیوں نہ آپ کو فارغ کردیاجائے۔۔پپو کا کہنا ہے کہ ۔۔معاملہ ریکوریوں کا تھا۔۔ چینل انتظامیہ نے رپورٹر سے اپنی کوریئر کمپنی کی ریکوری کے لئے تین چیک دیئے اور حکم دیا کہ ان سے ریکوری کرو۔۔اٹھاون ، اٹھاون ہزار کے تین چیک میں سے دو کی ریکوری کرادی گئی۔۔ تیسری پارٹی کے کمپنی کے ذمہ اڑتیس ہزار نکلتے تھے چنانچہ اس نے تیس ہزار کی ادائیگی کی اور کہا کہ ہمارا حساب کتاب اب ختم ہوگیا۔۔ لیکن چینل انتظامیہ رپورٹر پر دباؤ ڈالتی رہی کہ تیسرے کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے، جب کہ ایف آئی آر درج کرانے کے لئے ادارے کی جانب سے تحریری درخواست ضروری ہوتی ہے جو چینل انتظامیہ دینے سے مسلسل کتراتی رہی، چنانچہ نتیجہ یہ نکلا کہ رپورٹر کو زبانی فارغ کردیاگیا لیکن بعد میں پریشر پڑنے پر شوکاز جاری کیاگیا ہے۔۔ جس کا جواب رپورٹر نے دینا ہے۔۔پپو نے لاہور کی صحافتی تنظیموں سے سوال کیا ہے کہ صحافیوں کے ساتھ اسی قسم کی زیادتی کب تک برداشت کی جائے گی؟ کیپٹل کے لاہور بیورو میں پہلے ہی گنتی کے لوگ ہیں اوپر سے چینل انتظامیہ مزید لوگوں کو فارغ کرنے کے لئے نئے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔۔
رپورٹرز کو “ریکوریوں” پر لگادیاگیا۔۔
Facebook Comments