کراچی کی بلدیہ شرقی کے اعلیٰ افسران کی سرپرستی کی وجہ سے گریڈ دو کا ملازم کروڑ پتی بن گیا۔۔ضلع شرقی کے کاروباری حضرات کو ڈرا دھمکا کر کروڑوں روپے بٹورنے کا سلسلہ جاری ہے۔۔ بلدیہ شرقی محکمہ ٹریڈ لائسنس گزشتہ کئی سال سے لوٹ مار میں مصروف ہیں ۔ ان کی بھرتی کو بھی مبینہ جعلی اور سیاسی قرار دیا جا رہا ہے ۔ قلی بھرتی ہونے والے اس افسر کا پی ای سی ایچ ایس میں مبینہ بنگلہ اور جی ایل آئی سیلون گاڑی بھی ہے۔۔ کرپشن کے حوالے سے جب مقامی میڈیا میں اکیس فروری کو خبر شائع ہوئی تو لوکل ٹیکس جمشید زون کے تین ملازمین نے مقامی رپورٹر فرقان فاروقی کو جان سے مارنے سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔۔ یہ کرپٹ نام نہاد افسران اپنی کرپشن کے تحفظ کی خاطر پیپلز لیبر یونین میں گھسے ہوئے ہیں ۔ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پیپلز لیبر یونین بلدیہ شرقی نے فوری طور پر کاروائی کرتے ہوئے تینوں کارکنان سے لاتعلقی ظاہر کردی اور بلدیہ شرقی میں آویزاں پینا فلیکس پر ان کی تصاویروں پر سیاہی مل دی گئی ۔ مذکورہ وقعے کی لوکل باڈی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر و ڈپٹی کمشنر بلدیہ شرقی اور میونسپل کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈائریکٹر سمیت مذکورہ افسران کو معطل کر کے ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔ ورنہ بلدیاتی رپورٹرز صحافی کو جان لیوا دھمکیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر مجبور ہو جائیں گے ۔
