reporter ke khilaaf firing

رپورٹر کے خلاف فائرنگ،بچے کی ہلاکت کا مقدمہ۔۔۔

حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس نے ضلع مٹیاری کے نجی چینل کے رپورٹر عبدالرزاق میمن پر  پولیس کی جانب سے جھوٹا مقدمہ درج کرنے، گھر پر چھاپے اور ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی ہے، حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر حمیدالرحمان اور سیکرٹری جنرل شیراز ڈاھری نے اپنے بیان میں مٹیاری پولیس کی جانب سے فائرنگ کے ایک واقعہ کو جواز بنا کر صحافی عبدالرزاق میمن کو جھوٹا مقدمہ درج کرکے مسلسل ہراساں کرنے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اسے اظہار رائے کی آزادی کے منافی اقدام قرار دیا ہے، گزشتہ دنوں مٹیاری میں زمین کے تنازع پر ہونے والی فائرنگ میں ایک بچے کی ہلاکت کے واقعہ کے بعد پولیس نے صحافی عبدالرزاق میمن کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا اور یہ مقدمہ اس ملزم کی مدعیت میں درج کیا گیا جس وقت مٹیاری کے نیو سعید آباد میں فائرنگ کا واقعہ ہوا اس دن عبدالرزاق میمن حیدرآباد اپنے دوست دلیپ کمار کے ہمراہ تھے جس کے شواہد موجود ہیں، ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ اس واقعہ کی شفاف انکوائری کرائی جاتی لیکن انکوائری کے بجائے عبدالرزاق میمن  کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ گزشتہ روز ضمانت قبل از گرفتاری کرانے کے باوجود مٹیاری پولیس کی جانب سے عبدالرزاق کے گھر پر چھاپے مارے جارہے ہیں، ایس ایس پی مٹیاری آصف بگھیو برملا اظہار خیال کررہے ہیں کہ یہ مقدمہ مٹیاری کی سیاسی شخصیت کی ایماء پر درج کیا گیا ہے، ایچ یو جے نے  پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلی سندھ اور آئی جی سندھ سے اپیل کی ہے کہ مٹیاری پولیس کی جانب سے عبدالرزاق میمن کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے، ہراساں کرنے اور ضمانت قبل از گرفتاری کرانے کے باوجود مزید مقدمات درج کرنے کی دھمکیوں کا نوٹس لیا جائے اور ایس ایس پی کے جانبدارانہ کردار پر اعلی سطحی تحقیقات کرائی جائے بصورت دیگر ایچ یوجے  سندھ بھر میں احتجاج کی کال دے گی۔

ماہرہ خان نے آخرکار خاموشی توڑ دی۔۔
social media marketing
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں