47 sahafion ko fia taalbi

رواں سال کراچی میں سائبرکرائم کی بارہ ہزار درخواستیں۔۔

ایف آئی اے کے تمام سرکلز میں سب سے زیادہ دباؤ اور تحقیقات سائبر کرائم سرکلز اور خاص طور پر کراچی سائبر کرائم پر ہے جہاں رواں برس 12ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں جن میں چار سو کے قریب انکوائریوں میں تبدیل ہوئیں مگر اتنے بڑے پیمانے میں درخواستیں موصول ہونے کے باوجود اس سرکل میں تفتیشی افسران کی تعداد صرف 17ہے جس میں سے 5افسران پولیس سے ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں جبکہ 12افسران ایف آئی اے میں بھرتی شدہ اور سائبر کرائم میں تعینات ہیں۔ مذکورہ 12نئی بھرتی شدہ افسران کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ کیونکہ اُنہوں نے باقاعدہ انوسٹی گیشن کی تربیت حاصل نہیں کی ہے لہٰذا ان کو انکوائریاں تو دی جاتی ہیں مگر باقاعدہ پولیس کے پانچ تفتیشی افسران ان کے سپروائزر ہوتے ہیں اور اس کے بعد ہی ایف آئی اے کے افسران مقدمات درج کرسکتے ہیں مگر مقدمے کی کارروائی میں ایف آئی اے اے ڈی لیگل یا سینئر افسر نتھی رہے گا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں