بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ کی طرف سے ایک اینٹی پاکستان سائبر نیٹ ورک میں پاکستانی فری لانسرز کو بھرتی کیے جانے کا انکشاف ہواہے۔ ویب سائٹ ’پروپاکستانی‘ کے مطابق کراچی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیاں شہر میں ایک مشترکہ آپریشن کر رہی ہیں۔ حکام کو ایک مخبری ہوئی تھی جس کی بنیاد پر وسطی کراچی میں واقع رضویہ سوسائٹی کے ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا۔ اس شخص کی شناخت سفیان نقوی کے نام سے ہوئی ہے۔اگرچہ سفیان نقوی نے خود کو بے گناہ بتایا ہے اور کہا ہے کہ وہ مالدیپ کی ایک کمپنی کے ساتھ فری لانسر کے طور پر کام کر رہا ہے تاہم جب اس کے کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور موبائل فون کو چیک کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ ایک اینٹی پاکستان سائبر نیٹ ورک چلانے کے لیے ’را‘ کے ساتھ کام کر رہا تھا۔ ایک بھارتی خاتون ہینڈلر، جو را کے لیے کام کرتی تھی، برطانوی موبائل فون نمبر سے سفیان نقوی کے ساتھ رابطے میں تھی اور اسے مختلف ٹاسک دیتی رہتی تھی۔رپورٹ کے مطابق یہ بھارتی خاتون سفیان نقوی کو روزانہ کی بنیاد پر جو ٹاسک دیتی تھی، ان میں پاک فوج اور پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف زہراگلنا بھی شامل ہوتا تھا۔ اس کام کے عوض سفیان نقوی کو یہ خاتون ماہانہ 30سے 50ہزار روپے دے رہی تھی۔ خاتون نے سفیان کو حکم دے رکھا تھا کہ وہ حکام سے اپنی شناخت چھپانے کے لیے مختلف ایپلی کیشنز کا استعمال کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق ملزم کی یہ ڈیوائسز قبضے میں لے کر فرانزک تجزیئے کے لیے بھجوا دی گئی ہیں اور ایف آئی اے کو کیس کی مزید تحقیق کرنے اور دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔
