ایک حالیہ پیشرفت میں، سیالکوٹ میں مقیم ٹیلون گروپ کے مالکان (سلیم بریار اور قیصر بریار) پر جولائی 2023 میں تجربہ کار صحافی رؤف کلاسرا کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ٹیلون نیوز کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری ایک میسیج میں کہا گیا ہے کہ ۔۔ رؤف کلاسرا نے مکمل حقائق نہیں بتائے۔۔حقیقت یہ ہے کہ رؤف کلاسرا ایک “اوور ریٹڈ” اور ایک اوور پیڈ اینکر ہیں۔۔ٹیلون نیوز میں انہیں ہائر کرکے بہت بڑی غلطی کی گئی۔ٹیلون نیوزکے سابق مالک کو اپنی اس غلطی پر پچھتاوا ہے ۔ ۔ دو سال پر محیط معاہدے کے معاہدے میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ دونوں میں سے کوئی بھی فریق معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرے گا، رؤف کلاسرا دو سال تک چینل نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی مالکان انہیں دو سال تک نکالیں گے۔۔ مزید برآں، اگر کلاسرا کو دو سال مکمل ہونے سے پہلے چینل سے الگ ہونا تھا، تو وہ اس وقت تک وصول کی گئی تمام تنخواہیں واپس کرنے کے حقدار تھے۔تاہم، دسمبر 2023 میں، معاہدے پر دستخط ہونے کے صرف پانچ ماہ بعد، چینل مالکان کی نمائندگی کرتے ہوئے سلیم بریار، قیصر بریار اور یوسف بیگ مرزا نے کلاسرا کو بقیہ مہینوں کی ادائیگی کی یقین دہانی کراتے ہوئے یکطرفہ طور پر معاہدہ ختم کر دیا۔ ابتدائی طور پر جنوری تک کا وعدہ کیا گیا تھا، بعد میں اس عزم کو فروری 2024 کے آخر تک بڑھا دیا گیا۔ یقین دہانیوں کے باوجود، معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے، مخصوص مدت کے لیے ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔فروری 2024 تک اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے بعد، رؤف کلاسرا نے اب ٹیلون گروپ اور اس کے سابق مالکان کے خلاف بقیہ پندرہ ماہ کی بقایا ادائیگی کے لیے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔۔ خوشگوار تصفیہ کی بار بار یقین دہانیوں کے باوجود، طے شدہ شرائط کو پورا نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے معاہدہ ختم ہو گیا۔قابل ذکر ہے کہ کلاسرا نے اس سے قبل بھی ان کے خلاف گزشتہ سال پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ اگرچہ قیصر بریار نے پیمرا کو دو سالہ معاہدے کی پاسداری کے حوالے سے تحریری یقین دہانی کرائی تھی لیکن بریار برادران نے ایک بار پھر معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ معاہدے کی خلاف ورزی کے حوالے سے ٹیلون چینل کے تینوں مالکان کو قانونی نوٹس بھی بھیجے گئے تھے۔بار بار ہونے والی خلاف ورزیوں کی روشنی میں، کلاسرا نے اپنے قانونی مشیر کو ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کی ہدایت کی ہے، اور چینل مالکان کی جانب سے اپنے معاہدے کی ذمہ داریوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے پیمرا کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے صدر اور ممبران سے بھی بات چیت کی کوششیں کی جا رہی ہیں، ان پر زور دیا گیا کہ وہ مداخلت کریں اور اپنے کاروباری گروپ کی سالمیت کو برقرار رکھیں۔کلاسرا سیالکوٹ کی ساکھ کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔مزید برآں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں قائم ہونے والی نظیر کو دیکھتے ہوئے، جہاں اس طرح کے معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سپریم کورٹ نے ازالہ کیا، کلاسرا ازالے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
رؤف کلاسرا کو ہائرکرکے بہت بڑی غلطی کی ، ٹیلون نیوزانتظامیہ۔۔۔
Facebook Comments