bohot choti umar mein love marriage ki thi

رقم کا تنازع، خاتون اینکر پر تشدد کی وجہ قرار۔

ٹی وی میزبان و اداکارہ عائشہ جہانزیب کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کی موکلہ کو رقم کی واپسی کے مطالبے پر شوہر نے تشدد کا نشانہ بنایا اور وہ پہلے بھی اہلیہ پر تشدد کرتے رہے ہیں۔ڈان نیوز کے مطابق  عائشہ جہانزیب کے وکیل نے ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی موکلہ کی فریاد پر بڑی مشکلوں سے پولیس نے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی، جس میں ارادہ قتل کی دفعات بھی شامل کی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ عائشہ جہانزیب پر تشدد کیس میں ان کے شوہر گرفتار ہیں اور پولیس نے ان کا ریمانڈ بھی لے لیا ہے، تاہم تفتیش اور دیگر قانونی کارروائی کے معاملے سست رفتاری کا شکار ہیں۔وکیل نے دعویٰ کیا کہ شوہر کے تشدد کے بعد عائشہ جہانزیب پولیس کو مدد کے لیے بلاتی رہیں لیکن پولیس ٹال مٹول سے کام لیتی رہیں، بعد ازاں میڈیا پر معاملہ آنے کے بعد جلد کارروائی ہوئی۔ان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے عائشہ جہانزیب پر تشدد کا نوٹس لیے جانے کے باوجود قانونی کارروائی سست روی کا شکار ہے۔ایک سوال کے جواب پر وکیل نے بتایا کہ عائشہ جہانزیب نے شوہر کو کاروبار کے لیے اچھی خاصی رقم دے رکھی ہے اور انہوں نے والدہ کی وراثت سے ملنے والی رقم بھی شوہر کو دی تھی، رقم کی واپسی کے مطالبے پر شوہر نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور وہ پہلے بھی پیسے واپس مانگنے پر ان پر تشدد کرتے رہے ہیں اور دلیل دیتے ہیں کہ وہ ان کے شوہر ہیں، وہ ان سے رقم واپسی کا مطالبہ کیوں کر رہی ہیں؟وکیل نے بتایاکہ عائشہ جہانزیب کو مذکورہ شوہر حارث سے دو بچے بھی ہیں لیکن پیسے واپس مانگنے کے معاملے پر ان کے تعلقات کشیدہ ہیں اور شوہر بار بار ان پر تشدد کرتے ہیں۔خیال رہے کہ چند دن قبل عائشہ جہانزیب پر تشدد کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوئی تھیں، انہوں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ شوہر نے انہیں ایک سال میں تیسری بار تشدد کا نشانہ بنایا جب کہ ان کے شوہر نے خفیہ نکاح بھی کر رکھا ہے۔عائشہ جہانزیب کی فریاد پر بعد ازاں پولیس نے ان کے شوہر حارث کو گرفتار کرلیا تھا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں