کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز(سی پی این ای)نے پی ایف یو جے کے جنرل سیکریٹری اور سینئر صحافی رانا عظیم کے خلاف مبینہ لیسکو حکام اور پنجاب پولیس کی مشترکہ کارروائی کی مذمت کی ہے اور اسے صحافت سے وابستہ شہریوں پر دبائو ڈالنے کا نیا ہتھکنڈہ قرار دیا ہے۔ سی پی این ای کے صدر ارشاد احمد عارف اور سیکریٹری جنرل اعجاز الحق نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ صحافی رانا عظیم کے گھر بجلی کے میٹر چیکنگ اور بجلی چوری کے نام پر ہونے والی کارروائی افسوسناک واقعہ ہے۔صحافی رانا عظیم کے خلاف کارروائی بادی النظر میں حقیقت اور پیش کردہ شواہد سے مطابقت نہیں رکھتی جس نے لیسکو حکام اور پنجاب پولیس پر کئی سوالات کھڑے کردیے ہیں۔ لیسکو عملے نے پہلے روز میٹر چیک کرکے اہلخانہ کو مطلع کیوں نہیں کیا اور دوسرے دن درجن بھر لیسکو اہلکاروں اور 8 پولیس اہلکاروں نے چھاپہ کیوں مارا؟ کیا یہ سب رانا عظیم کے ساتھ محض اس لیے کیا گیا ہے کہ وہ ایک صحافی ہیں؟اگرنگران حکومت اس طرح صحافیوں اور صحافتی اداروں کی زبان بندی چاہتی ہے تو صاف بتائے کہ وہ آئین پاکستان میں دی گئی اظہار رائے کی آزادی کی ضمانت سلب کرکے ملک کو آمرانہ انداز میں چلانا چاہتی ہے۔ سی پی این ای کے رہنمائوں نے لیسکو کی جانب سے صحافی رانا عظیم کے گھر پر جعلی اور من گھڑت کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے لیسکو سے فوری طور پر رانا عظیم کے خلاف لگائے گئے الزامات واپس لینے اور قائم کردہ مقدمہ ختم کرنیکامطالبہ کیا۔