تحریر: شاکر حسین۔۔
جس عورت کے متعدد بارتصاویر اور پتلے جلائے گئے اور اس پر ڈنڈے برسائے گئے ہوں پھر ان ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر پوری دنیانے دیکھا ہو۔۔۔۔
جس ادارے کا جنازہ نکالاگیاہو۔۔۔۔۔
جس عورت کے خلاف ملک گیر احتجاج و دھرنا دیاگیاہو۔۔۔۔
۔جس عورت کے خلاف پورے پاکستان میں فلک شگاف نعرے لگ رہے ہوں۔۔۔۔۔۔۔
جو عورت ملازمین کے احتجاج کے باعث ایک نہیں دو بار کراچی آکر بھی APNS ہائوس نہیں آسکی ووٹ کاسٹ کرنے اور عہدیدار بننے سے محروم رہی ہو۔۔۔۔
صحافتی حلقوں میں اس قدر عزت افزائی کے باجود اس عورت کو اپنی اور اس شخص (محترم مجید نظامی)جس کا نام وہ اپنی ولدیت کے خانے میں لکھتی ہے کی عزت و توقیر کاذرابرابر خیال نہ ہو۔۔۔۔
کیا وہ عورت محض ایک قابل ضمانت وارنٹ پر ملازمین کو اس کے واجبات اداکردے گی؟؟؟؟
کاش ایسا ہوجائے اور ملازمین کو ان کا حق مل جائے۔۔۔(شاکر حسین)۔۔