rahat fateh ali khan bpl mein croro mein bik

راحت فتح نے شہیدبچوں کیلئے گانا  پیسے لے کر بھی نہیں گایا۔۔

معروف گلوکار، موسیقار و نغمہ نگار ساحر علی بگا نے انکشاف ہے کہ معروف گلوکا راحت فتح علی خان نے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور کے شہید بچوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تیار کیے جانے والے گانے کو گانے سے انکار کیا، جس کے بعد انہوں نے اپنے جواں سالہ بیٹے سے مذکورہ گانا گوایا۔ساحر علی بگا حال ہی میں سما ٹی وی کے پروگرام میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے پاک فوج کے لیے تیار کیے جانے والے ترانوں پر بھی کھل کر بات کی۔انہوں نے بتایا کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول میں بچوں کو شہید کیے جانے کے واقعے کے بعد جب انہیں آئی ایس پی آر نے سانحے پر گانا تیار کرنے کا کہا تو انہوں نے سب سے پہلے راحت فتح علی خان سے ہی رابطہ کیا۔ان کے مطابق راحت فتح علی خان نے سانحے پر تیار کیا گیا گانا اور اس کے پیسے بھی لے لیے لیکن بعد ازاں انہوں نے گانے کو گانے سے انکار کردیا۔ساحر علی بگا کے مطابق راحت فتح علی خان نے انہیں فون کرکے مذکورہ گانا گانے سے معذرت کی اور بتایا کہ انہیں ڈر لگ رہا ہے۔موسیقار و نغمہ نگار کے مطابق راحت فتح علی خان کے انکار کے بعد انہیں افسوس ہوا اور ساتھ ہی انہوں نے عزم کیا کہ وہ اب راحت فتح علی خان سے بڑا کام کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ آرمی پبلک اسکول سانحے کی وجہ سے وہ کافی رنجیدہ بھی تھے اور پھر انہیں اچانک اپنے ہی اسکول جانے والے بیٹے کا خیال آیا اور انہوں نے ان سے ہی گانا گوایا۔ان کا کہنا تھا کہ راحت فتح علی خان کے انکار کے بعد ہی انہوں نے بیٹے اذان سے ’بڑا دشمن بنا پھرتا ہے‘ گانا گوایا اور پھر اس کے بعد دوسرا گانا ’ہمیں دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے‘ بھی بیٹے سے ہی گوایا۔اگرچہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ راحت فتح علی خان نے پہلے گانا گایا اور گانے کے لیے پیسے بھی وصول کیے لیکن بعد میں انکار کردیا، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ راحت فتح علی خان نے انہیں پیسے واپس کیے یا نہیں؟

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں