خصوصی رپورٹ۔۔۔
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے 16 مارچ 2021 منگل شام 5 بجے دُنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے پر سُروں کے سلطان، استاد راحت فتح علی خان اور انٹرنیشل میوزک پروڈیوسر سلمان احمد کو آرٹس کونسل کی جانب سےلائف ٹائم اعزازی ممبر شپ دی جائے گی۔آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ اور ان کی ٹیم اس سلسلے میں ایک شان دار تقریب منعقد کررہے ہیں۔واضح رہے کہ استاد راحت فتح علی خان نے عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا، دوسری جانب سلمان احمد نےپاکستانی میوزک کو مختلف ممالک میں متعارف کروایا۔ان کا پروڈیوس کیا ہوا رومانوی گیت ’ضروری تھا‘ کو یوٹیوب پر سو کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا ہے۔سلمان احمد کی کاوشوں سے آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے استاد راحت فتح علی خان کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی گئی۔استاد راحت فتح علی خان نے اس گھرانے میں آنکھ کھولی، جو جنوبی ایشیائی روایتی موسیقی کی پہچان سمجھا جاتا ہے، 7 سال کی عمر میں ان کی باقاعدہ تربیت کا آغاز ہو گیا تھا ، اب تک ان کے 50 سے زائد البم ریلیز ہوچکے ہیں۔ سیکڑوں فلموں اور ڈراموں میں ان کے گیتوں نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کیے۔ استاد نصرت فتح علی خان کے انتقال کے بعد استاد راحت فتح علی خان نے اپنے ملک اور خاندان کا نام پوری دنیا میں روشن کیا۔استاد راحت فتح علی خان کم عمری ہی سے اپنے چچا استاد نصرت فتح علی خان کے ساتھ سماع کی محفلوں میں سنگت کرنے لگے تھے۔ جب عالمی امن کے لیے شان دار خدمات انجام دینے پر ملالہ یوسف زئی کو ’نوبیل پیس پرائز ایوارڈز‘ سے نوازا گیا تو استاد راحت فتح علی خان کو اوسلو میں منعقدہ ’نوبیل پیس پرائز ایوارڈز‘میں ہیڈ لائن سنگر کے طور پر مدعو کیا گیا۔ وہ تقریب بہت غیرمعمولی تھی۔دُنیا کے120ممالک نے ان پرفارمنس کو براہ راست دیکھا۔ اس قبل یہ اعزازی ممبر شپ ملکہ ترنم نور جہاں،مہدی حسن اور استاد نصرت فتح علی خان کو دی گئی تھی۔(خصوصی رپورٹ)
