rahat fateh ne shaheed bacho keliye gaana pese le kar bhi nahi gaya

راحت فتح کے خلاف تحقیقات بند۔۔۔

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ راحت فتح علی خان ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ یا کسی دوسری غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہیں۔ ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ اس نے منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے حوالے سے گلوکار کیخلاف تحقیقات بند کر دی ہیں کیونکہ غلط کاریوں کا کوئی ثبوت نہیں۔ ایف آئی اے لاہور زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نے تصدیق کی کہ راحت فتح علی اور دیگر کیخلاف تحقیقات بند کر دی گئی ہیں۔ اس ضمن میں فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق، ایف آئی اے لاہور کی جانب سے جنوری میں راحت فتح علی خان اور 182؍ ایسے دیگر افراد کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا جو لاہور انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بیرون ملک کام کیلئے اکثر و بیشتر سفر کرتے تھے۔ اس تحقیقات میں توجہ کا مرکز اکثر و بیشتر سفر کرنے والے افراد تھے جن پر کرنسی کی اسمگلنگ یا منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ایف آئی اے نے یہ تحقیقات ان افراد کے سفری ریکارڈ کی بناء پر شروع کی تھی۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ 182؍ مسافروں کا ڈیٹا علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن نے فراہم کیا۔ نتیجتاً، کارروائی شروع کی گئی تاکہ ایسے مسافر کا پتہ لگایا جا سکے جو اکثر کرنسی کی اسمگلنگ یا منی لانڈرنگ میں ملوث ہو۔ راحت فتح علی خان کا نام بھی اکثر و بیشتر سفر کرنے والے افراد کی فہرست میں شامل تھا۔ تاہم، دستیاب ریکارڈ کی بنیاد پر راحت فتح علی خان کے خلاف کوئی ایسی چیز نہیں ملی جس سے یہ ثابت ہو کہ وہ کرنسی کی اسمگلنگ کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہیں۔ حال ہی میں راحت فتح علی خان کے سابق مینیجر سلمان احمد نے کہا تھا کہ گلوکار نے 12 برسوں میں مقامی اور بین الاقوامی کنسرٹس سے 8؍ ارب روپے کمائے۔ انہوں نے پاکستانی حکام سے اس معاملے کا جائزہ لینے کیلئے کہا تھا۔ تاہم، متعلقہ محکموں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ راحت فتح علی خان نے وقت پر اپنا ٹیکس ادا کیا اور وہ اپ ڈیٹ اور قوانین پر عمل کرتے ہیں۔ ایف آئی اے اور ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ راحت فتح علی خان نے اپنی تمام مقامی اور بین الاقوامی آمدن پر ٹیکس ادا کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے راحت فتح علی خان کو کلین چٹ جاری کرنے کا فیصلہ ایف بی آر کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا اور راحت فتح علی خان کے ٹیکس ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد جو کہ اپ ٹو ڈیٹ اور ٹیکس قوانین کے مطابق پائے گئے۔ ایف بی آر نے پہلے راحت فتح علی کو ٹیکس معاملات میں کئی نوٹس جاری کیے تھے لیکن گلوکار کے اکاؤنٹنٹس نے تمام تر بقایہ جات ادا کر دی تھیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں