ڈی جی ریڈیوپاکستان نے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے لائیوخطاب نشر کرنے پر پابندی لگادی۔۔چار اپریل کو قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید (نشان پاکستان) کے یوم شہادت کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں عوام۔کے جم غفیر سے شہید بی بی کے لال، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے تاریخی خطاب کو قومی نشریاتی رابطے پر براہ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کردی جس کے نتیجے میں ریڈیو پاکستان کے ملک بھر سے 54 سٹیشنوں سے چیئرمین بلاول بھٹوزردری کا خطاب نشر نہ ہو سکا تاہم ریڈیو پاکستان اسلام آباد کے اسٹیشن ڈائریکٹر فخر عباس نے ان احکامات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے قومی فریضہ سمجھ کر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اس اہم خطاب کو ریڈیو پاکستان اسلام آباد سے لائیو نشر کر دیا جس پر ان کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے اور انہیں انتقامی کاروائی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔پپو نے صدرمملکت آصف علی زرداری سے اس واقعہ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن سے اس معاملے پر فوری ایکشن لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔شرجیل انعام میمن ڈی جی ریڈیو کے اس تعصب پر مبنی اقدام کی پرزور مذمت کریں اور حکومت سے مطالبہ کریں کہ وفاق پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے والے ایسے عناصر کو کلیدی عہدوں سے ہٹایا جائے۔ دریں ااثنا پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے ریڈیو پاکستان کی جانب سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی چار اپریل کی تقریر نشر نہ کرنے کی مذمت کی ہے۔ شازیہ مری کا کہنا ہے کہ ریڈیو پاکستان کے تمام اسٹیشنز نے ڈی جی ریڈیو کی ہدایت پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کے یوم شہادت پر ہونے والی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطاب کو براہ راست نشر نہیں کیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چار اپریل کو اپنے خطاب میں پاکستان کے عوام اور اس کے وفاقی یونٹس کو درپیش تمام اہم مسائل پر روشنی ڈالی، ریڈیو پاکستان کے تمام اسٹیشنز کی جانب سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطاب کو نشر نہ کرنا وفاق کے خلاف سازش ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے چار اپریل کے خطاب کو ریڈیو پاکستان اسلام آباد اور لاہور کے علاوہ تمام اسٹیشنز بشمول لاڑکانہ کو نشر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ریڈیو پاکستان نیوز و کرنٹ افیئرز چینل نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ایک گھنٹہ 20 منٹ کی مکمل تقریر کو صرف 21 منٹ کی بے ربط تقریر بناکر غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا،انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈی جی ریڈیو کو فوری طور پر برطرف کیا جائے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطاب کو نشر نہ کرنے پر ایک غیر جانبدارانہ انکوائری کروائی جائے۔ شازیہ مری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ریڈیو پاکستان میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطاب کو نشر نہ کرنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائے گی، ڈی جی ریڈیو کو فوری طور پر برطرف کیا جانا چاہیے کیونکہ وہ ان افراد کو دھمکیاں دے رہے ہیں جنہوں نے یہ تقریر نشر کی۔ علاوہ ازیں پپو کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی تقریر ریڈیو پاکستان کے 54 اسٹیشن سے نشر نہ کرنے کے براہ راست ذمہ دار ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ریڈیو پاکستان سعید احمد شیخ، ڈائریکٹر نیوز اینڈ کرنٹ افیئر امان اللہ سپرا اور کنٹرولر نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز غلام مجتبیٰ میمن ہیں۔۔

ریڈیوپاکستان پر بلاول کے لائیوخطاب پرپابندی۔۔
Facebook Comments