ایف آئی اے ہیڈکوارٹر سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے معروف بول نیوز ٹی وی اینکر سمیع ابراہیم کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مبینہ طور پر “ریاست مخالف” ویڈیوز اور بیانات نشر کرنے پر انکوائری شروع کر دی ہے۔ایف آئی اے نے سمیع ابراہیم پر “ریاستی اداروں کے حوالے سے جعلی خبریں پھیلانے میں ملوث” ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سمیع ابراہیم نے ایسے الزامات لگائے ہیں جو مسلح افواج کے اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کی واضح کوششیں ہیں۔ جب کہ بیرون ملک رہتے ہوئے میڈیا کے ذریعے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کی ہے۔انکوائری الیکٹرانک جرام کی روک تھام کے قانون پیکا ایکٹ کے سیکشن بیس کے تحت شروع کی جارہی تھی، جس میں ہتک عزت کو جرم بتایاگیا ہے۔۔ جب کہ سیکشن پانچ سو پانچ عوامی فساد کو ہوا دینے والے بیان سے متعلق لگایاگیا ہے۔۔قانون کے سیکشن 20 نے سوشل میڈیا صارفین کے لیے “جعلی خبریں” پھیلانے کے جرم میں قید کی سزا دو سے بڑھا کر پانچ سال کر دی ہے۔ عدالتوں کے لیے چھ ماہ کے اندر ایسے مقدمات کا فیصلہ کرنا بھی لازمی قرار دیا۔تاہم ایف آئی اے نے کہا کہ اینکر کو انکوائری میں اپنا دفاع کرنے کا موقع ملے گا، اگر اس نے اپنا دفاع کیا تو اسے بند کر دیا جائے گا۔ بصورت دیگر اگر جرم ثابت ہو گیا تو ابراہیم کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا اور اسے گرفتار کر کے عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ایف آئی اے نے اینکر کو حاضری کا نوٹس بھی جاری کیا، جس میں انہیں 13 مئی (جمعہ) کو صبح 11 بجے اسلام آباد میں ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا تاکہ وہ اپنا دفاع ریکارڈ کرائیں۔ بصورت دیگر، یہ سمجھا جائے گا کہ اس کے پاس اپنے دفاع میں پیش کرنے کے لیے کچھ نہیں تھا، اور ان کے خلاف تعزیرات پاکستان (پی پی سی) کی دفعہ 174 (سرکاری ملازم کے حکم کی تعمیل میں عدم حاضری) کے تحت طریقہ کار اپنایا جائے گا۔ترجمان ایف آئی اے نے مزید متنبہ کیا کہ ابراہیم کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول کا ریڈ نوٹس جاری کیا جائے گا اور ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا ایکٹ کا سیکشن بیس کالعدم قرار دیا ہے جس کے خلاف ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں اپیل بھی دائر کی تاکہ یہ قانون پھر سے بحال ہوسکے لیکن حکومت کی ہدایات پر یہ اپیل بھی واپس لے لی گئی تھی۔۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)