ریڈیو پاکستان اپنے حالات حاضرہ کے پروگرامز میں ملک بھر سیاسی سماجی ادبی ثقافتی تقریبات کی رپورٹ کے علاوہ اہم شخصیات کی مصروفیات اور ان کے انٹرویوز تاثرات بیانات بھی نشر کرتا ھے آڈیوز کے علاوہ اب وڈیوز بھی نشریات کا حصہ ھیں ملک بھر میں سرکاری اور غیر سرکاری نمائندےہر لمحے عوام کو باخبر رکھتے ھیں حالات حاضرہ کی نشریات دنیا بھر میں سنی اور دیکھی جاتی ھیں ۔ باعث افسوس محکمہ اطلاعات حیدرآباد ڈویژن کے سربراہ نے ریڈیو پاکستان کی او۔بی ٹیم کے رپورٹرز و نمائندوں کو صحافی ماننے سے انکار کرتے ہوئے انھیں ایکریڈیشن کارڈ جاری کرنے پر پابندی عائد کردی جبکہ ان کے سابقہ افسران محترم جتوئی سے لے کر درمحمد کمال۔ ستار رنجھوانی ۔ امدار کیریو انہیں ایکریڈیشن جاری کرتے رہے ہیں۔ یہ تمام اشخاص ریڈیو پاکستان کے حالات حاضرہ کے پروگرامز میں بحثیت میزبان کام بھی کرتے رھے ھیں ۔محکمہ اطلاعات کے سربراہ کی جانب سے حکومتی ادارے کے جزوقتی نمائندوں و رپورٹرز کو ایکریڈیشن جاری نہ کرنا باعث تعجب ھے۔اس کے برعکس ان کی جانب سے غیر معروف اخبارات ۔ ٹی وی چینل کے بیورو چیف۔ نمائندگان۔ رپورٹرز ۔ فوٹو گرافرز ۔ سرکاری صحافیوں ۔ ایکریڈیشن کارڈ کی صورت میں صحافت کی سند سے نوازنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ نام نہاد صحافی سرکاری سند کے باعث عوامی و حکومتی اداروں کو بلیک میل کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔ ( عبدالستارخان)۔۔