khatoon anchor person bete ki maa ban gyin

عید کے بعد بڑا سرپرائز دوں گی۔۔

عید کے بعد بڑا سرپرائز دوں گی۔۔

میرا مقابلہ کسی اینکر سے نہیں۔۔

احساس رمضان، اینکر رابعہ انعم کا انٹرویو۔۔

گزشتہ سال ’’اتحاد رمضان‘‘ کے نام سے رمضان ٹراسمیشن ہوئی تھیں، ان نشریات میں کام کرکے بہت مزہ آیا، بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ ’’احساس رمضان‘‘ نشریات میں کام کرنا میری زندگی کا دوسرا تجربہ ہے،جو میرے لیے بہت بڑا اعزاز ہے۔ سحر اور افطار کی نشریات میں تنہا ہی کروں گی۔ ناظرین سحر کی نشریات میں بھی بہت مختلف سیگمنٹس دیکھیں گے، ہم نے نشریات میں وہ چیزیں رکھی ہیں، جو لوگ دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس ٹرانسمیشن میں علماء کرام بھی ہوں گے، درس بھی ہوگا، درس و تدریس بھی ہوگی۔ اس کے علاوہ وظائف بھی بیان کیے جائیں گے۔

مجھے اچھی طرح یاد ہے، جب میں نے ’’جیونیوز‘‘ شمولیت اختیار کی تھی تو اس وقت مجھ سے کہا گیا تھا کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ آپ رات9 بجے والا خبرنامہ پڑھ سکیں اور پھر مجھے یہ اعزاز حاصل ہوا کہ میں جیو کی سب سے کم عمر اینکر رہی اور نہ صرف جیونیوز کا رات 9 بجے والا خبرنامہ کیا، بلکہ بہت طویل مدت تک کیا۔ اب جو لوگ یہ بات کرتے ہیں کہ آپ تنہا یہ کام نہیں کرسکتیں، میں اُنہیں یہی سمجھاتی ہوں کہ میرا اپنے رب کے ساتھ ایک معاملہ ہے ، ایک رابطہ ہے۔ میں نے جو چیز اپنے پروردگار سے مانگی، وہ مجھے مل گئی۔ یہ اُس کا بہت شکر ہے،رمضان میرے لیے مقابلہ کا سیزن نہیں ہے، یہ تو میرے لیے سیکھنے کا مہینہ ہے۔

میں نے اپنی زندگی میں کیریئر کے فیصلے بہت احتیاط سے اور بہت زیادہ سوچ سمجھ کر کیے ہیں، جب مجھ سے ’’رمضان نشریات‘‘ کرنے کو کہا گیا تو یہ میرے کیریئر کا واحد فیصلہ تھا، جس میں، میں نے کوئی حساب کتاب نہیں دیکھا۔ بالکل نہیں سوچا کہ یہ فیصلہ کرنے سے پہلے میں اپنے کیریئر میں آگے بڑھ سکوں گی یا نہیں، میں نے صرف اتنا سوچا تھا کہ میں ایک ماہ ایسے لوگوں کے ساتھ گزاروں گی، جن کے ساتھ میں کچھ سیکھ سکوں گی۔

مجھے احساس ہوگیا ہے کہ جس چیز میں مجھے اپنا وقت صرف کرنا چاہیے تھا، اس چیز میں تو میں نے اپنا وقت کبھی لگایا ہی نہیں ہے۔ بہت سے لوگ مجھے بتاتے ہیں کہ فلاں چینل پر فلاں فلاں لوگ کام کررہے ہیں، تو میں اُن سے یہی کہتی ہوں کہ فلاں چینل پر کون ہے کیا کررہا ہے، یہ تو آپ چینل والوں کو سوچنے دیں، میرا کام سیکھنا ہے اور اپنے توسط سے کوئی ایسی بات دُنیا تک پہنچانا ہے، جس کا مجھے دونوں جہانوں میں اجر ملے ۔ یہی وہ بنیاد سوچ ہے، جس کی وجہ سے میں رمضان نشریات کررہی ہوں۔ یہ بتادوں، جب میں نیوز اینکر تھی، تو پاکستان اور دُنیا بھر کے جتنے بھی اخبارات میرے پاس آتے تھے، تو میری کوشش ہوتی تھی کہ میں اُن سب کا مطالعہ کروں۔ اب جب سے میں رمضان نشریات کا حصہ بنی ہوں، تو میری کوشش ہے کہ جتنی بھی احادیث کی کتابیں ہیں، اُن کا مطالعہ کروں، اس کے علاوہ جو دینی معلومات نہ صرف اکٹھی کروں، بلکہ دل جمعی سے مطالعہ کروں۔

کئی اینکرز یہی سوچتے ہیں کہ ہم اچھے چینل پر آگئے ، اہم بلیٹنز پڑھ لیے، اب مزید آگے کیا ہوگا؟۔ میں نے اپنے اینکر ساتھیوں کے لیے راستہ بنا دیا ہے۔ پہلے نیوز روم سے نکل کر ’’لیکن‘‘ کے عنوان سے شو کیا، اس کے بعد لوگوں کو کرنٹ افیئرز کے لیے ایک راستہ نظر آگیا۔ پھر میں نے ’’لیکن‘‘ سے نکل کر ’’رمضان نشریات‘‘ کیں تو اب اینکرز کو ایک اور راستہ نظر آگیا ہے کہ اگر لگن اچھی ہو، نیت صاف ہو ، محنت کی جائے تو تمام چیزیں بھی کی جاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سی چیزیں ہیں، بہت سے راستے ہیں۔

میرا سفر جیو سے ہی چلتے چلتے یہاں تک آیا ہے۔ اب میں ایک نیا سفر ’’جیو انٹرٹینمنٹ‘‘ سے شروع کروں گی ، یوں سمجھ لیں میں نے آپ کو ایک بریکنگ نیوز دے دی ہے، اس کے بارے میں مزید کچھ نہیں بتائوں گی، کیوں کہ وہ ایک سرپرائز ہے اور اس کے بعد بھی کئی بڑے سرپرائزز ہیں۔

مجھے نہیں لگتا کہ میرا مقابلہ کسی کے ساتھ ہوگا ،کیوں کہ وہ سب ہی بہت اچھے ہیں، بہت زبردست ہیں، آپ وسیم بادامی، اقرار الحسن کو دیکھ لیں اُن کا تجربہ مجھ سے کہیں زیادہ ہے۔ ریما خان کا اندازِ بیاں منفرد ہے۔ احسن خان ، جویریا، عمران یہ سب بہت شان دار لوگ ہیں، میری اِن تمام کے ساتھ بھر پور دُعائیں شامل ہیں۔

میرے شوہردبئی کی ایئرلائن میں ملازمت کرتے ہیں۔ کچھ ملازمت کی مجبوریوں کے سبب وہ وہاں مقیم ہیں ورنہ پاکستان میں ہی رہتے،البتہ رمضان نشریات میں کسی دِن اُن کی سرپرائز انٹری ہوگی اور میں اور میرے خاوند ہم دونوں ایک ساتھ ناظرین کو ’’احساس رمضان‘‘ نشریات میں نظر آئیں گے۔ ممکن ہے وہ میرا انٹرویو کریں اور کچھ راز کی باتیں لوگوں کو بتادیں۔(بشکریہ جنگ)۔۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں