پنجاب یونین آف جرنلسٹس نے سینئر صحافی اور لاہورپریس کلب کے سابق نائب صدر قذافی بٹ کو تشدد کا نشانہ بنانے پر پی ٹی آئی کے سینٹ کے امیدوار علی ظفر اور ان کے ساتھ وکلاء کے بھیس میں چھپے غنڈہ عناصر کے خلاف اظہار مذمت کیا ہے ۔پی یوجے کے صدر قمرالزمان بھٹی۔جنرل سیکرٹری خواجہ آفتاب حسن۔سینئر نائب صدر محسن علی۔نائب صدر محمد بابر۔ سینئر جوائنٹ سیکرٹری عطیہ زیدی۔جوائنٹ سیکرٹری طارق حسن۔خزانچی ندیم شیخ اور ایگزیکٹو کونسل نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ یہ بڑی بدقسمتی ہے کہ اب وکلاء جیسے پڑھے لکھے طبقے میں بدتمیزی۔ بدتہذیبی اور غنڈہ عناصر پنپ رہے ہیں ۔آئے روز شریف شہری وکلاء گردی کا شکار ہوتے ہیں جو افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ پی یو جے کے صدر قمرالزمان بھٹی کا کہنا تھا کہ سید علی ظفر خود سپریم کورٹ بار کے صدر رہے ہیں اور اب وہ پی ٹی آئی کی طرف سے سینٹ جیسے مقدس ادارے کے لئے امیدوار ہیں ۔ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ علی ظفر اور ان کے وکلاء ساتھی کچھ تہذیب کے دائرے میں رہنے کا مظاہرہ کرتے مگر علی ظفر اور ان کے وکلاء نما غنڈہ عناصر نے الٹا سینئر صحافی اور نہایت شریف النفس انسان قذافی بٹ کو تشدد کا نشانہ بنایا جو انتہائی قابل مذمت ہے۔پی یو جے کے صدر قمرالزمان بھٹی نے اس افسوسناک واقعہ پر علی ظفر سے فوری طور پر قذافی بٹ سےمعافی مانگنے کا مطالبہ کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ وکلاء تشدد کا یہ واقعہ ایس ایم ظفر جیسے سینئر وکیل کے لئے بھی باعث بدنامی ہے جن کے علی ظفر بیٹے ہیں۔پی یو جے کی قیادت نے اس ایشو پر وزیر اعظم عمران خان سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ان کا کہنا تھا اس طرح کے افسوسناک واقعات کا سدباب اس لئے بھی ضروری ہے کہ اس سے ملک کی دو اہم کمیونٹی ۔وکلاء اور صحافیوں میں تعلقات کشیدہ ہونے کا احتمال ہوتا جو کسی بھی طرح ایک صحت مند اور جمہوری معاشرے کے لئے اچھا نہیں ہے۔قمر بھٹی نے اس معاملہ پر وکلاء قیادت پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔
