نو ماہ سے قومی اور ریاست اخبار کا نہ تو کوئی ایڈیٹر ہے نہ کوئی ایڈیٹوریل بورڈ ہے دونوں بے نامی اخبار ہیں۔۔ قومی اخبار میں سخت جدوجہد کے بعد ملازمین کو عید کا بونس مل گیا قومی اخبار کے بانی الیاس شاکر کے انتقال کے 9 ماہ گزرنے کے بعد بھی انکی 2 فیملیز میں ملکیت کا جھگڑا چل رہا ہے یہ جھگڑا کیا ہے اسکے بارے میں پپو اکلی قسط میں بتائےگا۔ قومی اخبار میں عید کا بوںس اور وقت پر تنخواہ کی روایت ہے اس بار انکی دوسری بیوی کے 2 بیٹوں نے عید بونس یہ کہہ کر دینے سے انکار کیا کہ مالی پوزیشن اچھی نہیں ہے9 ماہ سے اخبار ورکرز ہی چلا رہے ہیں انکی دوسری بیوی سے 2 لڑکے جو 19 سے 20 سال کی عمر کے ہیں دفتر میں شام کے اوقات میں آتے ہیں ا پپوکے مطابق دونوں آفس آنے کی فی کس سیلری (دو لاکھ) لیتے ہیں شاکر صاحب کی بڑی بیٹی بھی آفس آتی ہیں انکی بیٹی نے آفس کی ٹیم کو عید کا بونس ارینج کرنے کا ٹاسک دیا قومی اخبارکے اکائو نٹ 9 ماہ سے کلوز ہیں اس پوزیشن میں بھی ملازمین اخبار کو بہتر انداز میں جلا رہے ہیں قومی اخبار کے جی ایم نے بونس کی رقم کا بندوبست کرلیاانکی دوسری بیگم اور بچوں نے کہا ہم اس بار بونس نہیں دیں گے انہوں نے قومی اخبار کے جی ایم کو نوکری سے نکالنے کی دھمکی دی اور شوکاز نوٹس بھی دیاشاکر صاحب کی پہلی بیگم اور بیٹی نےاس سلسلے میں سخت اسٹینڈ لیاعید سے تین روز قبل تک یہ مسئلہ چلتا ریا تاہم دو دوز قبل شاکر صاحب کی صاحبزادی حرا ندیم نے قومی اور ریاست کے دفاتر میں عید بونس دینے کا اعلان کیا تو ورکرز نے حرا باجی زندہ باد کے نعرے لگائے اور بعض ورکرز تو خوشی سے رونے لگےشاکر صاحب مرحوم کے بیٹوں نے اس فیصلے پر عملدرآمد کرنے والی ٹیم کے خلاف عید کے بعد ایکشن لینے کا اعلان کیا لیکن پپو کے مطابق اس معاملے میں تنہا ہیں دوسری طرف تمام اسٹاف متحد ہے حراندیم نے اپنی نگرانی میں بونس تقسیم کرواکے ملازمین کے دل جیت لئے۔۔ پپوکاکہناہے کہ بیٹوں کا شوکاز نوٹس جی ایم اکرام مغل نے لینے سے انکارکردیاتھا۔مغل کا موقف ہے کہ بچے کس حیثیت سے نوٹس دے رہے ہیں یہ بچے کسی بھی بات پر ملازمین کو نوٹس اور نوکری سے نکالنے کی دھمکی دیتے ہیں اس سے پہلے بھی سینئر ملازمین کو یہ نوٹس دے چکے ہیں ۔۔ پپو نے انکشاف کیاہے کہ9ماہ گزرنے کے باوجود قومی اخبار کا پرنٹر اور پبلشر ایک مردہ شخص ہے دنیا کی تاریخ میں یہ پہلاواقعہ ہے ایک مردہ شخص دو اخبارات کا پرنٹر اور پبلشر ہے اور اخباری تنظیموں کا رکن بھی ہے۔۔قومی اخبار میں الیاس شاکرصاحب کے انتقال کے بعد کیا کھچڑی پک رہی ہے تفصیلی رپورٹ جلد سینہ بہ سینہ میں دی جائے گی۔۔
قومی اخبارمیں ملکیت کا جھگڑاشدت اختیارکرگیا۔۔
Facebook Comments