معروف اینکر پرسن کامران شاہد اپنے پروگرام میں صحافی ارشد شریف کے قتل سے پہلے ان پر تشدد کی مبینہ تصاویر سامنے لے آئے۔ نجی نیوز چینل پر اپنے پروگرام میں انہوں نے بتا یا کہ ارشد شریف پر تین گھنٹے تک تشدد کیا گیا،ان کی پسلیاں توڑی گئیں، تین انگلیوں کے ناخن اتارے گئے،دو انگلیاں توڑی گئیں ۔ان کا کہنا تھا کہ خرم اس مبینہ تشدد کا گواہ ہے اس سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ارشد شریف ایک نڈر صحافی تھی اور دیانتدار تھے ،ان کی رائے سے اختلاف کیا جا سکتا ہے لیکن وہ لفافہ نہیں تھے بلکہ اصولوں پر کھڑے ہونے والے تھے۔یہ انکشاف دنیا نیوز کے پروگرام ’آن دی فرنٹ‘ میں میزبان سینئر صحافی کامران شاہد نے اپنے پروگرام میں کیے۔سینئر صحافی کامران شاہد نے بتایا کہ قتل سے پہلے معروف صحافی ارشد شریف پر 3 گھنٹے تشدد کیا گیا اور ناخن اتارے گئے جبکہ تشدد سے ان کے ہاتھ کی انگلیاں اور پسلیاں بھی ٹوٹ گئیں۔ گاڑی سے اتار کر انتہائی قریب سے گولیاں ماری گئیں، قتل منصوبہ بندی سے ہوا۔کامران شاہد نے مزید بتایا کہ کینیا میں ارشد شریف کے قتل کے روز شوٹنگ رینج پر دس امریکی انسٹرکٹرز اور ٹرینرز کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ 23 اکتوبر کی شب آٹھ بجے خرم کے ساتھ کار میں جاتے ہوئے ارشد شریف پر فائرنگ کی گئی جبکہ جس دن ارشد شریف کو قتل کیا گیا اس دن خرم انہیں عام کے بجائے لمبے راستے سے لے کر گیا تھا۔
قتل سے پہلے ارشد شریف پر تشدد کیا گیا، کامران شاہد کا دعویٰ۔۔
Facebook Comments