کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور) نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کی ذیلی کمیٹی کے اس فیصلے کو سراہا ہے جس کے تحت میڈیا ہاؤسز میں حکومت کی مقرر کردہ کم از کم تنخواہ ساڑھے سینتیس ہزار روپے کے نفاذ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کے یوجے دستور کے صدر حامد الرحمٰن، سیکریٹری سید نبیل اختر اور گورننگ باڈی کے اراکین نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔ یونین نے کمیٹی کی جانب سے میڈیا ہاؤسز کو اشتہارات کی بندش کی تنبیہ اور تھرڈ پارٹی کنٹریکٹس کے خاتمے جیسے اقدامات کو بھی سراہا ہے۔ منگل کو کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور) کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ قائمہ کمیٹی کی سفارشات میں اخبار ملازمین کے لیے عملدرآمدی ٹریبونلز آئی ٹی این ای کی تعداد کو بڑھا کر پانچ کرنا، ڈمی اخبارات کے خاتمے کے لیے پالیسی کے نفاذ، اور پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کے بقایاجات کی ادائیگی جیسے نکات شامل ہیں، جو صحافیوں کی فلاح و بہبود میں اہم کردار ادا کریں گے۔ صدر حامد الرحمٰن نے کہا کہ “میڈیا ورکرز کو وقت پر تنخواہوں کی فراہمی، ملازمت کا تحفظ، اور دیگر مراعات دینا صحافتی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ قومی اطلاعات کمیٹی کے یہ اقدامات میڈیا انڈسٹری میں مثبت تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔” سیکریٹری سید نبیل اختر نے کہا کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور) صحافی برادری کو درپیش مسائل کے حل کے لیے حکومت اور متعلقہ اداروں کے ہر مثبت اقدام کی حمایت جاری رکھے گی۔ یونین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان سفارشات پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنائے تاکہ صحافیوں کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی ممکن ہو سکے۔