qaima committee ijas pmda bill par shadeed tahaffuzaat ka izhar

قائمہ کمیٹی کا اجلاس، پی ایم ڈی اے بل پر شدیدتحفظات کا اظہار۔۔

مسلم لیگ نون کی رہنما مریم اورنگزیب کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائےاطلاعات کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی ممبر کنول شوذب، نفیسہ شاہ کے علاوہ وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں میڈیا ہاؤسز اور صحافتی تنظیموں کے نمائندے بھی شریک ہوئے جس میں پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل زیربحث آیا۔نون لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہاکہ میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر ابہام کی وجہ سے اجلاس بلایا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ اجلاس میں وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا تھا کہ تجاویز ہیں، مسودہ نہیں۔مریم اورنگزیب کا یہ بھی کہنا ہے کہ اطلاعات کی کمیٹی کا مؤقف تھا کہ مسودہ اور شراکت داروں کا نقطۂ نظر ہونا چاہیئے۔تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی کنول شوزب نے مریم اورنگزیب سے قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کی سربراہی واپس لینے اور کمیٹی  دوبارہ تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔ کنول شوزب نے مریم اورنگزیب کی سربراہی پر ذیلی کمیٹی پر اعتراض اٹھا دیا۔کنول شوزب نے کہا کہ ’ابھی پی ایم ڈی اے قانون بنا ہی تو تو یہ کالا قانون کیسے بن گیا، اس حوالے سے چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف کو بھی خط لکھا ہے، میری تجویز ہے اس ذیلی کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دیا جائے کیونکہ کمیٹی کی سربراہ مریم اورنگزیب نے متنازع بیان دے کر ذیلی کمیٹی کو مشکوک بنا دیا۔دریں اثنا قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین اور آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی اور پاکستان براڈ کاسٹنگ اتھارٹی کے اراکن نے شرکت کی۔اے پی این ایس کے ممبر نے کہا کہ ’یہاں موجودتنظیمیں صحافیوں کےحقوق کیخلاف نہیں،حکومت نے تو نئی نوکریاں دیناتھیں یہاں تو نکالاجارہا ہے، پیمراکو ختم کرتے ہیں تو ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے’۔پی بی اے کے نمائندے کے کہا کہ ’28مئی کو خط لکھا تھا کہ اتھارٹی کے قانون کا مسودہ دیں،حکومت کی جانب سے آج تک کوئی جواب سامنے نہیں آیا، ہم نے کہا تھا کہ انٹرنیشنل ڈیجٹل میڈیا کو ٹیکس نیٹ میں لائیں،میڈیا کے حوالے سے جو قوانین موجود ہیں انکو مضبوط کریں‘۔ایمنڈ کے نمائندے نے کمیٹی میں مؤقف اختیار کیا کہ میڈیاکےحوالے سے قوانین پہلے سے موجود ہیں، نئی ریگولیٹری اتھارٹی قانون کی ضرورت نہیں،موجودہ قوانین  میں  کہیں کمی تھی تو ترمیم کی جاسکتی تھی‘۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں