قابل اعتراض وڈیو، اداکارہ کی انکوائری رجسٹر۔۔

اداکارہ کی قابل اعتراض ویڈیو یوٹیوب سے ہٹانے کی آئینی درخواست سائبر کرائم نے انکوائری رجسٹر کر لی۔۔سوشل میڈیا پر نازیبا الزامات لگانے سے متعلق اداکارہ کبریٰ خان کی درخواست پر ایف آئی اے نے عدالت میں رپورٹ جمع کروا دی۔رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں معروف اداکارہ کبری خان کی نازیبا الزامات لگانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔جسٹس صلاح الدین پہنور کی رخصت کے باعث دوسری بینچ کی تشکیل کے لئے معاملہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو ارسال کردیا گیا۔سماعت کے دوران عدالتی حکم پر کبریٰ خان کیخلاف مہم چلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق ایف آئی اے نے رپورٹ پیش کی۔ایف آئی اے نے رپورٹ میں کہا کہ کبری خان کیخلاف مہم چلانے والے تمام اکائونٹس بلاک کرنے کیلئے پی ٹی اے کو معاملہ بھیج دیا گیا ہے یوٹیوب، ٹوئٹر، انسٹا گرام سمیت دیگر اکاؤنٹس بلاک کرنے کیلئے بھی کہہ دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ کبریٰ خان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کے بعد عدالت نے ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو سوشل میڈیا پر اداکاراؤں سے متعلق مواد بلاک کرنے اور معاملے پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔اداکارہ نے 5 جنوری کو سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سابق فوجی افسر نے میڈیا انڈسٹری کی 4 اداکاراؤں پر جھوٹے الزامات لگائے، من گھڑت الزامات سے درخواستگزار و دیگر اداکاراؤں کی عزت اور وقار کو مجروح کیا گیا۔دریں اثنا روزنامہ جنگ کے مطابق مقامی اداکارہ رابعہ اقبال نے سندھ ہائی کورٹ میں ایک آئینی درخواست جس میں سیکریٹری داخلہ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل این آر تھری سی سائبر کرائم ہیڈکوارٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم کراچی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی ہے کے اس کی قابل اعتراض ویڈیو یو ٹیوب سے ہٹائی جائیں۔ اس حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم کراچی کا کہنا تھا کہ انکوائری شروع کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اداکارہ رابعہ اقبال خان (کبری خان ) نے آئینی درخواست داخل کی کہ اس کی ناقابل اعتراض ویڈیو یوٹیوب پر موجود ہے اور مندرجہ بالا اداروں اور ان کے افسران کو ہدایت دی جائے کے مذکورہ ویڈیو یوٹیوب چینلز سے ہٹائی جائے۔ عدالت نے فریقین کو 9 جنوری کو طلب کرلیا  اس حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم کراچی شہزاد حیدر کا کہنا تھا کہ نوٹس موصول ہوا تھا- مذکورہ خاتون کبرئ کے نام سے مشہور ہیں۔ نکوائری شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے مگر شکایت کنندہ خاتون نے نہ اب تک کوئی رابطہ کیا ہے اور نہ ہی بذات خود آئ ہیں۔ ان کے حاضر ہونے کے بات ہی تحقیقات آگے بڑھے گی۔

ارشدشریف تصاویر لیک، پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں