sahafion ko plots ki taqseem

پنجاب یونین آف جرنلٹس کا غیرمعمولی اجلاس، اہم فیصلے۔۔

پنجاب یونین آف جرنلٹس کی ایگزیکٹیو کونسل کا غیرمعمولی اجلاس صدر ابراہیم لکی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں جنرل سیکرٹری خاور بیگ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری عامر ملک، خزانچی ندیم شیخ، ایگزیکٹیو کونسل کے ممبران جاوید ہاشمیم، عتیق شاہ، مرتضی باجوہ، رانا ذوالفقار، اور شبیر صادق نے شرکت کی، اجلاس میں نظامت کے فرائض جنرل سیکرٹری خاور بیگ نے ادا کئے جب کہ ایگزیکیٹو کونسل کے ممبران نے ملک میں آزادی اظہار رائے کو درپیش خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا، جس میں مختلف میڈیا ہاؤسز پر پابندیوں، اینکرز پر پابندیوں، صحافیوں پر مقدمات، دھمکیوں پر افسوس کا اظہار کیاگیا، اجلاس میں صحافی ارشد شریف کے قتل کی شدید مذمت کی گئی اور اب تک کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کیاگیا، تاہم سپریم کورٹ کی جا نب سے ازخود نوٹس پر اطمینان کا اظہار کیاگیا جس کے بعد اسلام آباد میں قتل کا مقدمہ درج کیاگیا اور کیس کی باقاعدہ سماعت شروع ہوسکی، اجلاس میں پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے دوران صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے درپیش مسائل پر سیرحاصل گفتگو کی اور میڈیا ہاؤسز سے مطالبہ کیاگیا کہ پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی سے قبل  مخصوص جلسے اور جلوسوں کے لئے صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنایاجائے، اس ضمن میں شرکا کو بتایاگیا کہ صحافیوں کے تحفظ کے لئے قانون سازنی کی غرض سے پنجاب اسمبلی میں پی یوجے کی کوششوں سے اپوزیشن کی خاتون رکن اسمبلی کنول لیاقت ملک نے پروٹیکشن آف جرنلٹس کے حوالے سے ایک قرارداد جمع کرائی  تاکہ صوبہ کے پی کی طرح پنجاب اسمبلی میں ایسی قانون سازی ہوسکے۔ اجلاس میں مختلف میڈیا ہاؤسز کی جانب سے میڈیا ورکرز کی تنخواہوں اور بقایاجات کی عدم ادائیگی کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا،جس میں ایسے  میڈیا ہاؤسز کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیاگیا جو تنخواہیں ادا نہیں کررہے جب کہ کئی اداروں میں دو سے تین ماہ کی تنخواہیں واجب الادا ہیں، اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ ایسے اداروں کے ذمہ داران کے خلاف مختلف سطح پر  جدوجہد جاری رہے گی، اجلاس  میں صدر ابراہیم لکی نے آئی ٹی این ای کے چیئرمین جناب شاہد محمود کھوکھر ایڈوکیٹ کی تقرری سے اب تک کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکیا جس میں اب کئی صحافیوں کے مقدمات کے فیصلے کئے گئے،اور میڈیا ہاؤسز سے ادائیگیاں کرائی گئیں جب کہ واجبات کی عدم ادائیگی پر دو اخباراتکے سرکاری اشتہارات کی بندش کے احکامات جاری کئے گئے، شرکا کو بتایاگیا کہ متاثرہ صحافیوں کی سہولیات کے لئے ٹریبونل نے پہلی مربتہ آن لائن سماعت کا کامیاب سلسلہ شروع کیا جس سے ساتھیوں کو بے جا سفری اخراجات سے چھٹکارا ملا جب کہ ٹریبونل کی جانب سے تاریخ میں پہلی مرتبہ آٹھویں ویج بورڈ کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لئے تمام اخباری مالکان کو نوٹس بھجوائے گئے تاکہ اس عمل کا جائزہ لیاجائے کہ کن کن اخبارات نے ویج بورڈ کا نفاذ کیا اور کن اخباری مالکان نے اس کا نفاذ نہیں کیا، شرکا کو بتایاگیا ازخود نوٹس کی سماعت اکیس سے تئیس دسمبر کو اسلام آباد میں ہوگی شرکار نے چیئرمین آئی ٹی این ای کو تقرری ، مقدمات کی شنوائی، کیسز کے فیصلے، اور ازخود نوٹس سمیت مختلف امور پر پی یوجے کی کاوشوں کو سراہا گیا جن کی کوششوں سے عرصہ دراز سے انصاف کے متلاشی متاثرہ صحافی بھی مطمین ہیں۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کے کنٹینر تلے شہید ہونے والی خاتون صحافی صدف نعیم کے واقعہ پر اظہار افسوس کیاگیا، جس میں بتایاگیا کہ اس واقعہ کے دیگر محرکات کے ساتھ اہم ترین خبریں گروپ کے ادارے چینل فائیو کے چیف ایگزیکٹیو امتنان شاہد کی جانب سے خاتون صحافی پر ایک غیرضروری دباؤ تھا جس کے باعث وہ ذہنی تناؤ کا شکار تھی جس کے باعث یہ افسوسناک واقعہ رونما ہوا۔ علاوہ ازیں خاتون صحافی کو اہم ترین اسائنمنٹ پر بھیجنے کے لئے ناقص حفاظتی انتظامات کئے گئے جو بڑا المیہ تھا۔ اس حوالے سے شرکاکوبتایاگیا کہ صدف نعیم شہید کے حوالے سے  عالمی تنظیم رپورٹرز وتھ آؤٹ بارڈرز کو چھ صفحات پر مشتمل رپورٹ بھجوائے گی جب کہ یہ رپورٹ پاکستان ہیومن رائٹس کمیشن کو بھی بھجوائی گئی، اجلاس  میں عالمی تنظیم  رپورٹرز وتھ آؤٹ بارڈرزکے ایشیا پیسیفک ڈیسک کے سربراہ ڈینیل بسٹرڈ اور پاکستان چیپٹر کے سربراہ اقبال خٹک کی لاہور پریس کلب میں پنجاب یونین آف جرنلٹس کے وفد سے صحافیوں کو درپیش مختلف مسائل پر تفصیلی نشست کو سراہاگیا اور رابطوں کو مزید موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیاگیا۔ اجلاس میں پی یوجے کی سال بھر کی کارکردگی کو سراہاگیا جس میں صحافیوں کو درپیش مسائل پر عملی طور پر جدوجہد کو آگے بڑھایاگیا،بالخصوص پیکا آرڈیننس کے خلاف پانچ روز تک لاہور پریس کلب کےسامنے احتجاجی کیمپ لگایاگیا جس میں مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں، صحافیوں سمیت تاجر، خواتین، وکلا، مزدور تنظیموں نے شرکت کی۔ مختلف ایشوز پر بالخصوص میڈیا ہاؤسز و اینکرز پر پابندیوں، اشتہارات کی بندش، متاثرین نوائے وقت  ایکشن کمیٹی اور مقدمے بازی پر صدائے احتجاج بلندکیاگیا۔ جب کہ جنگ، جیوگروپ، اے آروائی، نئی بات میڈیا گروپ، سٹی نیوز نیٹ ورک، بول گروپ کے ساتھ اظہاریکجہتی کیاگیا۔ اجلاس میں پندرہ سال بعد پی یوجے کی میزبانی میں کامیاب بی ڈی ایم کے انعقاد کو سراہاگیا جس میں نیشنل پریس کلب کے سابق صدر افضل بٹ، لاہور پریس کلب کے سابق صدر ارشد انصاری بالترتیب پی ایف یوجے کے صدر اور سیکرٹری اور دیگر دوست منتخب ہوئے جو پی یوجے کے لئے ایک بڑا اعزاز ہے۔اجلاس میں آئینی ترامیم کے حوالے سے شرکاکی کارکردگی کو سراہاگیا، جس میں چیئرمین کمیٹی اختر سعید، جناب دین محمد درد، حسنین قریشی، احسن ضیا، وسیم فاروق، قمرالزمان بھٹی، نواز طاہر، شبیر صادق، شبیرمغل ، مخدوم بلال اور عامر ملک شامل ہیں جنہوں نے دن رات آئینی ترامیم کے حوالے سے کام کیا اور بی ڈی ایم میں آئینی ترامیم کو شرکار کے سامنے رکھاگیا۔ اجلاس میں صدر پی ایف یوجے افضل بٹ، اور سیکرٹری جنرل ارشد انصاری سمیت جملہ تنظیم کی صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے کوششوں کو سراہاگیا، اور اس بات پر زور دیاگیا کہ صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی میں تاخیری حربوں اور بقایاجات،مختلف الاؤنسز کی عدم ادائیگی سمیت صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے تحریک چلائی جائے۔۔

ارشدشریف تصاویر لیک، پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں