پنجاب یونین آف جرنلسٹس کی کال پرتنخواہوں میں تاخیر اور میڈیا کارکنوں کی بے بسی پر لاہور پریس کلب کے باہر میڈیا مالکان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے کی قیادت پی یو جے کے صدر قمرالزمان بھٹی نے کی ۔اس موقع پر پی ایف یو جے کے ممبر ایف ای سی سعید اختر۔فوٹو جرنلسٹس ایسوسی ایشن لاہور کے رہنما عمر شریف ۔سابق سیکرٹری لاہور پریس کلب زاہد عابد۔ صحافی رہنما زاہد شفیق طیب سمیت پی یو جے کے نائب صدر یوسف عباسی۔ جنرل سیکرٹری خواجہ آفتاب ۔ سینئر جوائنٹ سیکرٹری عطیہ زیدی۔ جوائنٹ سیکرٹری نصراللہ ملک۔ممبر ایگزیکٹو کونسل جمال احمد۔ تصور ہاشمی ۔خاور بیگ۔ مرتضی باجوہ۔ ظہیر عباس۔ رانا نایاب سمیت صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ صحافیںوں نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور کارکنوں کی بد حالی پر میڈیا مالکان کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر قمر الزمان بھٹی کا کہنا تھا کہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ آج ہم پستی کی گہرائیوں میں گر چکے ہیں ۔دنیا کیا پورےپاکستان میں بھی میڈیا انڈسٹری کے علاوہ کوئی سرکاری یا نجی محکمہ ایسا نہیں ہے جہاں کے ملازم اپنی تنخواہیں نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہوں مگر بدقستمی سے میڈیا انڈسٹری میں بڑے بڑے اداروں میں کارکنوں کی کئی کئی ماہ کی تنخواہیں قابل ادا ہیں۔ نوائے وقت گروپ میں نو سے دس ماہ کی تنخواہ تاخیر کا شکار ہے۔بزنس پلس۔ اور ڈیلی ٹائمز میں بھی کئی ماہ کی تخواہیں ہیں ۔اسی طرح کیپٹل نیوز میں نو ماہ کی تنخواہ ادا نہیں ہو سکی اور مقام افسوس ہے کہ یہاں ہر تین ماہ بعد ایک تنخواہ مزید نیچے لگ جاتی ہے۔ یہی صورتحال جنگ ۔جیو میں یے جہاں تیسرے ماہ کی تنخواہ نیچے لگنے کو ہے جبکہ نیوز ون۔ پبلک نیوز۔ سٹی فورٹی ٹو۔ نئی بات۔ نیونیوز۔ خبریں۔ چینل فائیو۔روزنامہ پاکستان میں بھی تنخواہیں روکی جا رہی ہیں ۔اسی طرح جہاں پاکستان آپ نیوز اور ایکسپریس گروپ سے کارکنوں کا نکالا جا رہا ہے۔ پی یو جے کے صدر نے خبردار کیا کہ تمام ادارے ملازمین کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں اور نوکریوں سے نکالنے کا سلسلہ بند کریں ورنہ پی یو جے تمام میڈیا مالکان کے خلاف ان کے اداروں کے باہر احتجاجی مظاہروں کے شیڈول کا اعلان کرئے گی۔انہوں نے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق فوری طور پر پنجاب اسمبلی سے اس قانون کو منظور کروائیں جس کے تحت تنخواہیں نہ دینے والےمالکان کے اشتہارات اور ادائیگیاں روکی جا سکیں گی۔۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے صحافیوں کی جدوجہد تیز کرنے اور ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر تحریک چلانے کا مطالبہ بھی کیا۔
پی یوجے اپنے حقوق کیلئے میدان میں ۔۔
Facebook Comments