public news bhi mali mushkilaat ka shikaar hogya

پبلک نیوزتارتار،تازہ ترین حالت زار۔۔

وزیراعظم کےمشیرکی خدمات سے فارغ ہونے کےبعد سابق ایم ڈی پی ٹی وی نے دوبارہ پبلک ٹی وی کارخ کرلیا۔ایک ماہ سے موصوف ذمہ داریاں نبھارہے ہیں مگریہاں کے حالات بہترکرنے میں کسی بھی طرح سے قاصرہیں۔ چھ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنےسے پبلک ٹی وی کے کارکنوں کابرا حال ہے۔اآخری اطلاعات کے مطابق کراچی بیورو میں صرف 20سے25ہزارتنخواہ کے حامل افرادکوادائیگی کردی گئی ہے۔باقی جورہ گئے اطلاعات یہی ہیں کہ تنخواہ نہ ملنےکی وجہ سےان کادفتراآنابھی محال ہوچکاہے ۔کوئی سننے والانہیں ۔۔لاہورہیڈاآفس کاتوہے ہی براحال  جہاں چینل کے لاونچنگ کے وقت سیکڑوں کی تعدادمیں بھرتی کی گئی اب وہاں پرچپڑاسیوں ،سویپروں اوراینکروں کوملاٹوٹل تعداد58سے 60رہ گئی  ہے۔۔حالت یہ ہے لاہورمیں رات 9بجے کے بعد اآدھااسٹاف کرکٹ کھیلنے چلاجاتاہے ۔چندلوگوں کی وجہ سے ہی ہیڈاآفس چل رہاہے ۔۔پپو کا کہنا ہے کہ  کام کے لوگوں کوتوکوئی گھاس نہیں ڈالتا۔اسائمنٹ جیسی سینٹرل ڈیسک پرایسے لوگوں کولاکربٹھادیاگیاہے جن کواینکربننے کاشوق تھاکچھ نہ ملاتوبھرتی کے لیے یہاں بٹھا دیا گیا ۔اورتمام بیوروزکے لیے دردسربن چکےہیں ۔اسلام اآباد،لاہور،کراچی ہرجگہ یہی صورتحال ہے کبھی این ایل ای نہیں ہے توکبھی ڈی ایس این جی آپریٹر۔۔۔اورکبھی ڈرائیورزہڑتال پرہیں ۔۔کچھ عرصہ قبل چینل کے مالک سیٹھ عبدالجبارلاہورہیڈاآفس میں کہہ چکے ہیں تنخواہوں کی ادائیگی مشکل ہے ۔۔تعاون کریں اورایسی خبروں کوسوشل میڈیاکی زینت نہ بنایاجائے چینل کی بدنامی ہوتی ہے ۔۔پپو کا کہنا ہے کہ افسوس ہے اس سوچ پراپنی بدنامی کاتوڈرہے مگراپنے ورکرکی حالت زارکودیکھ ترس تک نہیں آتا۔۔بدنامی کاخوف ہے توکم ازکم اپنے ملازمین کوتنخواہوں کی فراہمی یقینی بنائیں نہ کہ انہیں مزیدہدایات دی جائیں کہ ایسانہ کرواپنے پرہونے والے ظلم پرخاموش رہو۔کراچی سے ایک ماہ پہلے ہی اسلام آبادسے آنیوالے اورایک اسپورٹس رپورٹرجوٹرینی تواس کوفارغ کردیاگیا۔اسپورٹس رپورٹرسے یہ توقع کی جارہی تھی کہ وہ چینل کی لیے 15ہزارروپے تنخواہ کےعوض ایک گھنٹے کا پروگرام کرکے دے ،جب اس نے انکار کیا تو نوکری سے نکال دیاگیا۔۔پپو کا کہنا ہے کہ دوپیڑوں کی بھی عجب کہانی ہے جسکاپردہ بھی جلد فاش کیا جائے گاکہ کس طرح  ایک سرکاری کمپئن کواپنےنام کے ساتھ نتھی کرکے کراچی اسلام  اآباد،لاہوراورکراچی کے سرمایہ داروں  سےکروڑوں روپے اینٹھے گئے مگروہ پیسے کہاں  گیا؟؟کسی کوعلم نہیں ۔۔پپو کا مزید کہنا ہےکہ اسلام آباد بیورو میں پبلک نیوزکے کارکنان کو کہہ دیاگیا ہے کہ  جو بھی استعفیٰ دینا چاہئے بڑے شوق سے دے مگر تنخواہیں اور بقایات جات جب ادارے کے پاس پیسے ہوں گے تو کر دیں گے۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں